بلدیہ ٹاؤن فیکٹری میں آگ کیسے لگی تھی، پنجاب فرانزک لیبارٹری نے بھانڈا پھوڑ دیا

کراچی (آئی این پی) بلدیہ ٹاؤن فیکٹری کیس میں ملزمان کی اپیلوں کے فیصلے میں کہا گیا گودام میں آگ اس مواد سے لگی، جو زبیر اور اس کےساتھیوں نے پھینکا تھا، فیکٹری میں آگ زبیر چریا نے آگ لگائی۔تفصیلات کے مطابق بلدیہ ٹاؤن فیکٹری کیس میں ملزمان کی اپیلوں کے فیصلے کے مزید اہم نکات سامنے آگئے ، پنجاب فرانزک لیبارٹری نے آگ کس مواد سے لگنے سے متعلق بھانڈا پھوڑ دیا۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ لیبارٹری رپورٹ کے مطابق گودام میں آگ اس مواد سے لگی، جو زبیر اور اسکے ساتھیوں نے پھینکا تھا، فرانزک رپورٹ میں یہ واضح ہوافیکٹری میں آگ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے نہیں لگی تھی، شواہد اور گواہوں کےبیانات ثابت کرتے ہیں فیکٹری میں آگ زبیر چریا نے آگ لگائی۔فیصلے میں کہا کہ شواہد موجود ہیں عبد الرحمان بھولا اور زبیر چریا کے ایم کیو ایم سے روابط تھے اور رحمان بھولا اور زبیر فیکٹری میں آگ لگنے کے وقت موجود تھے، عبد الرحمان بھولا ایم کیو ایم کا سیکٹرانچارج اور زبیر بلدیہ ٹاؤن کا متحرک کارکن تھا۔عدالت کا کہنا تھا کہ بھتہ دینے سیانکارپر فیکٹری کو آگ لگانے میں رحمان بھولااور زبیر کا اہم کردار تھے، حالات اور خوف کاپہلو مد نظر رکھتے ہوئے واقعے کیڈھائی سال بعد دی گئی گواہی تسلیم کی گئی۔فیصلے میں کہا گیا کہ کراچی بیامنی کیس میں بیان صورتحال واضح کرنے کیلئے کافی ہے گواہ کیوں سامنے آنیسے قاصرہیں، عبد الرحمان بھولا کاعدالت میں دیا گیا اعترافی بیان قانون کے مطابق شواہد میں شامل کیا جاسکتا ہے، عبد الرحمان عرف بھولا کیاعترافی بیان کو شواہد کا حصہ بنانے میں کوئی بے ضابطگی نہیں ہے۔عدالت نے کہا کہ ملزم زبیر کے خلاف بھتہ نہ دینے پر فیکٹری کو آگ لگانے کا الزام ثابت ہوتا ہے، شواہد موجود ہیں فیکٹری میں تازہ وائرنگ اور چند منٹ میں بریکر بند کردئیے گئے تھے، فیکٹری کا بوائلر بھی ٹھیک حالت میں تھا ،نا وہ پھٹا اور نا اس میں کوئی دھماکاہوا۔عدالتی فیصلے کے مطابق آئین کیمطابق کام کرنیوالے سرمایہ کار سیکروڑوں روپے بھتہ مانگ کر دہشت زدہ کیا گیا، بھتہ وصولی ایک منظم جرم ہے جس پر سخت سزاؤں کے ذریعے قابو پایا جا سکتا ہے، پاکستان کی معیشت کو چیلنجز کا سامنا ہیجب سرمایہ کاروں کو جانوں کا خطرہ ہوگا، ان حالات میں کون سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کرے گا۔خیال رہے کراچی میں سانحہ بلدیہ فیکٹری کو گیارہ برس بیت گئے، دوسو ساٹھ سے زائد ملازمین فیکٹری میں زندہ جل گئے تھے، اہل خانہ اج بھی غم سے نڈھال اور انصاف کے منتظر ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close