کراچی(آئی این پی)کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں دو روز قبل گٹرمیں گر کر جاں بحق ہونے والی 4 سال بچی عمرہ کی ماں نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ مجھے کچھ نہیں چاہیے، بس گٹر کے ڈھکن لگا دو ،کسی اور ماں کی گود اجڑنے سے بچالو۔شہر میں کھلے ہوئے گٹر آئے روز جان لیوا حادثات کا سبب بن رہے ہیں مگر انتظامیہ اس معاملے کا ملبہ یا تو ہیروئنچیوں پر ڈال دیتی ہے یا پھر وسائل کی کمی کا رونا رو کر ایک طرف ہوجاتی ہے۔
کراچی کے علاقے ملیر میمن گوٹھ میں 14 اگست کو ڈھائی سالہ بچہ کھلے گٹر میں گر کر جاں بحق ہوا مگر انتظامیہ کے کانوں پر جون نہیں رینگی۔ پہلے سانحے کے 16 دن بعد ایک اور بلدیہ مواچھ گوٹھ میں 4 سالہ بچی عمرہ بلوچ بھی کھلے گٹر میں گر کر جاں بحق ہوئی۔عمرہ کی غم سے نڈھال والدہ کہتی ہیں کوئی قانونی کارروائی نہیں کرنا چاہتے، صرف اتنی درخواست ہے کہ کھلے ہوئے مین ہولز ڈھک دیے جائیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ کا مقدمہ جلد درج کیا جائے گا جبکہ جیونیوز نے علاقے کا دورہ کیا تو سیکڑوں گٹر بغیر ڈھکن کے، موت کو دعوت دے رہے ہیں۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں