پیپلز پارٹی نے ہمیشہ کراچی کو کھانے کمانے اور مال بنانے کا ذریعہ سمجھا ہے، حافظ نعیم الرحمان کھل کر سامنے آ گئے

کراچی(آئی این پی)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کراچی منی پاکستان،ہر زبان بولنے والے اور ملک کے تمام علاقوں سے تعلق رکھنے والوں کا شہر ہے، جماعت اسلامی کی حقوق کراچی تحریک کراچی کے ہر شہری کی تحریک ہے، ہم سب کو مل کر کراچی کو وڈیروں اور جاگیرداروں کے تسلط میں جانے سے روکنا ہے، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ کراچی کو کھانے کمانے اور مال بنانے کا ذریعہ سمجھا ہے، پیپلز پارٹی اور سلیکٹڈ میئر کے لیے شرم کا مقام ہے کہ کراچی رہائش کے لیے دنیا کے بدترین شہروں میں سر فہرست ہے،

ملک میں صحافت، صحافی برادری اور آزادی اظہار کے حوالے سے صورتحال انتہائی تشویشناک ہے، حکومتی سطح پر اشتہارات کے ذریعے بھی صحافت پر قدغن لگائی جاتی ہے، آزادی اظہار کے حوالے سے ضابطہء قانون، آئین اور دستور میں موجود ہے، آئین و دستور سے ماورا قانون سازی اور من پسند ترامیم کسی صورت قابل قبول نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کراچی کے شعبہ نشرو اشاعت کی جانب سے صحافیوں کے اعزاز میں روائتی ’’دعوت ِ آم‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ دعوت ِ آم سے جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر و انچارج میڈیا سیل ڈاکٹر اسامہ رضی، کراچی پریس کلب کے صدر سعید سربازی اور جماعت اسلامی کراچی کے سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری نے بھی خطاب کیا۔ زاہد عسکری نے صحافت و اہل صحافت کے مسائل اور ملک میں آزادی اظہار رائے کے حوالے سے ایک قرار داد پیش کی جسے تمام صحافیوں نے ہاتھ اٹھا کر منظور کیا۔سینئر صحافی واجد انصاری نے نعت ِ رسول ِ مقبول ? پیش کی۔ دعوت آم میں سینئر صحافیوں و کالم نگاروں، پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا سے وابستہ، ڈائریکٹرنیوز، نیوز کنٹرولر، بیورو چیف، اسائمنٹ ایڈیٹرز، اخبارات کے ایڈیٹرز،کیمرہ مینوں، ایڈیٹرز، نیوز ایڈیٹرز، ہر شعبہ ء زندگی کے رپورٹرز اور فوٹوگرافروں کے علاوہ میڈیا ورکرز ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی اور روائتی دعوت آم کے انعقاد پر اظہار مسرت کیا۔ حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ کراچی پریس کلب پوری صحافی برادری کا ایک نمائندہ پلیٹ فارم ہے اور آزادی صحافت کی جدو جہد کا مرکز و محورہے۔ اْمید ہے کہ اس کا یہ کلیدی کردار آئندہ بھی جاری رہے گا۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ پیپلز پارٹی کراچی کے وسائل اور اختیارات پر قبضہ کر کے اپنی اجارہ داری قائم کرنا چاہتی ہے، مردم شماری میں کراچی کی گنتی بھی اسی لیے کم کی جاتی ہے تاکہ کراچی کی حقیقی نمائندگی سامنے نہ آسکے، اگر کراچی کی درست آبادی شمار کر لی جائے تو وڈیروں اور جاگیرداروں کی اجارہ داری ختم ہو جائے گی۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کراچی میں بڑی مشکل سے 15جنوری کو بلدیاتی انتخابات کرائے گئے اور 15جون کو میئر کا انتخاب عمل میں آیا لیکن پیپلز پارٹی نے منتخب بلدیاتی نمائندوں، ٹاؤن و یوسیز چیئر مینوں کو تاحال چارج منتقل نہیں کیا اور ایک ٹرانزیکشن مدت کے نام پر کرپشن کا سلسلہ جاری ہے، ہم کراچی کی تعمیر و ترقی چاہتے ہیں لیکن پیپلز پارٹی کو کسی صورت میں بھی اپنی من مانی اور کرپشن نہیں کر نے دیں گے۔ ڈاکٹر اسامہ رضی نے کہا کہ جماعت اسلامی کی صحافیوں کے اعزاز میں دعوت آم کی روایت سالہا سال سے جاری ہے اور صحافیوں کو اس کا انتظار رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاست اور صحافت کے ماحول میں شدید حبس پیدا ہوگیا ہے۔ سیاست اور صحافت کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔ المیہ یہ ہے کہ آج نہ سیاست ہورہی ہے اور نہ ہی صحافت۔صحافت کا کوئی والی وارث اور تحفظ نہیں ہے۔ جماعت اسلامی صحافی برادری کے ساتھ ہے۔ ہم نے سیاسی میدان میں ہمیشہ سے آزادی صحافت کے حوالے سے آواز اٹھائی ہے۔ جماعت اسلامی تمام صحافیوں کو پلیٹ فارم دے گی جس میں صحافیوں کو متحد کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ المیہ ہے کہ 9لاکھ ووٹ لینے والوں کو 3لاکھ ووٹ لینے والے فرعون کہہ رہے ہیں۔پیپلزپارٹی نے فرعونیت کا تصور بھی تبدیل کردیا ہے۔ سعید سربازی نے کہا کہ جماعت اسلامی کے شکر گزار ہیں کہ انہو ں نے آم پارٹی کی روایت کو برقرار رکھاہے۔آزاد ی صحافت کے حوالے سے پیش کی جانے والی قرارداد کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ کراچی پریس کلب آزادی صحافت پر قدغن اور صحافت کا گا گھوٹنے کی شدید مذمت کرتا ہے۔ آئند ہ ہفتے کراچی کے مسائل پر پریس کلب میں سیمینار منعقد کریں گے۔جس میں کراچی کے اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل جماعتوں کے نمائندوں کو مدعو کیا جائے گا۔ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کو اس کی پیشگی دعوت دے رہے ہیں۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں