کراچی (آئی این پی)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے کراچی میں ترقیاتی کام کروانے کے دعوؤں اور بیانات بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی 15سال سے سندھ حکومت میں ہے ،اگر یہ کراچی کی خیر خواہ ہوتی اور عوام کے لیے کچھ کرنا چاہتی توآج کراچی کا براحال نہ ہوتا اور اہل کراچی ان گنت مسائل کے شکار نہ ہوتے ،کراچی ساڑھے تین کروڑ عوام کا شہر ہے ،
صوبے کے 95فیصد بجٹ کا انحصار کراچی پر ہوتا ہے سندھ کا دارالخلافہ ہے لیکن شہری پانی ، بجلی ،صحت ،تعلیم سمیت بنیادی ضروریات سے محروم ہیں ، اگر پیپلزپارٹی کراچی کو صوبہ سندھ کا حصہ سمجھتی تو شہریوں کے لیے پینے کا صاف پانی ، باعزت ٹرانسپورٹ ، صحت ،تعلیم اور نوجوانوں کو روزگار مہیا کرتی لیکن اس نے 15برس سے کراچی کو کھانے کمانے اور مال بنانے کا ذریعہ بنایا ہوا ہے اور کراچی کے وسائل پر قبضہ کیا ہوا ہے ، شہر کی جو ابتر حالت ہے اس کی سب سے زیادہ ذمہ داری پیپلزپارٹی پر عائد ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ سٹی ناظم نعمت اللہ خان نے کراچی میں پینے کے پانی کے لیے کے تھری منصوبہ مکمل کیا اورکے فور منصوبے کی بنیاد رکھی لیکن 2005کے بعد سے آج تک کراچی کے عوام کے لیے ایک بوند پینے کے پانی کا اضافہ نہیں کیاگیا،پیپلزپارٹی دعویٰ کرتی ہے کہ ہم کراچی میں ترقیاتی کام کروائیں گے ، وہ بتائے کہ ایک سال تک مرتضیٰ وہاب ایڈمنسٹریٹر رہے انہوں نے کراچی کے لیے کیا کیا؟ اربوں روپے سڑکوں کی مرمت میں خرچ کیے گئے جو ایک ہی بارش میں بہہ گئیں، یہی وجہ تھی کہ کراچی کے عوام نے بلدیاتی انتخابات میںپیپلزپارٹی کوووٹ نہ دے کر نفرت کا اظہارکیا کیوں کہ عوام جانتے ہیں کہ پیپلزپارٹی کراچی کے عوام کے لیے کچھ نہیں کرنا چاہتی ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ عوام نے جماعت اسلامی کو بھاری مینڈیٹ دیا لیکن پیپلزپارٹی نے الیکشن کمیشن ،آراوز اور ڈی آراوز کے ساتھ مل کر ہماری جیتی ہوئی نشستیں چھینی اور میئر کے انتخابات میں پی ٹی آئی کے 31نمائندوں کو غائب کر کے اپنا میئر مسلط کروایا ۔انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن کی نااہلی و ناکامی ،پیپلزپارٹی کی اے ٹیم کا کردار ادا کرنے اورکراچی کے مینڈیٹ پر شب خون مارنے کے خلاف بروز جمعہ 23جون کو اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کریں گے ۔ مظاہرے میں امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق خصوصی شرکت اور خطاب کریں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں