کراچی (آئی این پی) ایم کیو ایم پاکستان اور پیپلز پارٹی کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ مردم شماری کے بعد اگلی حلقہ بندیاں نئی یوسیز کو ملا کر بڑھائی جائیں گی،دھرنے کی کال ابھی اپنی جگہ موجود ہے،ایم کیو ایم سندھ حکومت کا حصہ نہیں بنے گی، ہم چاہتے ہیں کہ دیہی اور شہری سندھ کے اختلافات ختم ہوں۔بدھ کو ایم کیو ایم پاکستان اور پیپلز پارٹی کے رہنمائوں اور صوبائی وزیربلدیات ناصر حسین شاہ نے ایم کیو ایم مرکز بہادر آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
پریس کانفرنس میں سینئر ڈپٹی کنوینر سید مصطفی کمال نے پیپلز پارٹی کے وفد کی بہادرآباد آمد کا شکریہ ادا کیا۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ کراچی کی یوسی بڑھانے پر ایم کیو ایم کے مطالبے پر ہم نے 10/1 کا لیٹر جاری کیا،کراچی میں مردم شماری کے بعد مزید یوسیز بڑھنے جارہی ہیں ،ہمارے گزشتہ کئی ماہ سے جاری مذاکرات مثبت سمت میں جارہے ہیں،فرد واحد اپنی خواہش پر استعفے اور اسمبلیاں تحلیل کر رہا ہے،ملک کے معاشی حالات تحریک انصاف کے نااہل سابق وفاقی حکومت کا مرہون منت ہے۔سینئر ڈپٹی کنوینر سید مصطفی کمال نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ دیہی اور شہری سندھ کے اختلافات ختم ہوں،صوبائی حکومت نے کراچی کی کم یوسیز کو درست کرنے کا لیٹر جاری کیا، الیکشن کمیشن نے نہیں مانا،اگر ایم کیو ایم الیکشن میں چلی جاتی تو ہمارا یہ موقف غلط ثابت ہوتا،پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت جلد نئی یوسیز کا لیٹر جاری کرے گی،نئی یوسیز بنانے کا اختیار مکمل صوبائی حکومت کا استحقاق ہے ،مردم شماری کے بعد اگلی حلقہ بندیاں ان نئی یوسیز کا ملا کر بڑھائی جائیں گی،دھرنے کی کال ابھی اپنی جگہ موجود ہے،ایم کیو ایم سندھ حکومت کا حصہ نہیں بنے گی۔
وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ ایم کیو ایم کا مطالبہ تھا کہ یوسی کو بڑھایا جائے،10 اے کا خط بھی لکھا لیکن پھر بھی الیکشن ہوئے ،کوشش تھی کہ ایم کیو ایم حصہ لے ، یو سییز کے اضافے پر ہم خط لکھ رہے ہیں ،52یوسیز کا اضافہ کیا جائے گا۔مصطفی کمال نے کہا کہ صوبائی حکومت نے مانا کہ حلقہ بندیاں درست نہیں لیکن الیکشن کمیشن نے نہیں مانا ،24 گھنٹوں میں حلقہ بندیوں کا نوٹیفکیشن آجائے گا میں امید کرتا ہوا ،ہمارے موقف کو صوبائی حکومت نے مانا ہے،دھرنے کی کال اپنے جگہ ہے ہم نے دھرنا 14 فروری تک موخر کیا تھا ،میں سمجھتا ہوں کہ تمام معاملات طے ہوجائیں گئے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں