آفاق احمد کا متحدہ قومی موومنٹ کا حصہ بننے سے انکار، عوام کو اسلحہ رکھنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کر دیا

کراچی(آئی این پی)مہاجر قومی موومنٹ (ایم کیو ایم-حقیقی)کے چیئرمین آفاق احمد نے متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیو ایم) پاکستان کا حصہ بننے سے انکار کردیا۔ بدھ کو کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران آفاق احمد نے کہا کہ میں مہاجر عوام کی خواہشات کے خلاف کسی بھی فیصلے کا حصہ نہیں بننا چاہتا۔انہوں نے کہا کہ ہم متحدہ کی جماعتوں کے اتحاد کا حصہ نہیں بنیں گے، ہمارا ایم کیو ایم پاکستان سے کبھی کوئی تعلق نہیں رہا۔چیئرمین ایم کیو ایم حقیقی نے مزید کہا کہ گورنر سندھ کامران ٹیسوری پر واضح کرتے ہیں کہ ہم متحدہ کی جماعتوں کے اتحاد کا حصہ نہیں بنیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اتحادوں میں شمولیت کی خبروں کی سختی سے تردید کرتا ہوں۔تاہم آفاق احمد نے اعتراف کیا کہ گورنر سندھ اور ہمارے درمیان رابطے کی کوشش ہوئی ہے۔آفاق احمد نے کہا ہے کہ میرا متحدہ قومی موومنٹ سے کبھی تعلق نہیں رہا، گورنر صاحب پہلے بھی آتے رہے جب آنا چاہیں وہ آسکتے ہیں۔آفاق احمد نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان، پی ایس پی اور بحالی تنظیم کمیٹی کے انضمام کی بات ہو رہی ہے، بات ان دھڑوں کی ہے جومتحدہ سیالگ ہوئے تھے، اس ساری صورتحال میں مہاجر قومی موومنٹ کا نام بھی آ رہا ہے۔آفاق احمد نے کہا کہ میں فاروق ستار کے گھر والدہ کے انتقال پر گیا، سیاسی بات نہیں کی، گورنر سندھ کا دوبار فون آیا، مصروفیت کے باعث رسیو نہیں کر سکا، میں نے گورنر سندھ کو فون کیا لیکن انہوں نے فون رسیو نہیں کیا۔چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ نے کہا کہ کراچی میں لوٹ مار اور قتل و غارت گری بڑھ گئی ہے، گزشتہ سال کراچی میں 56 ہزار سٹریٹ کرام کی وارداتیں ہوئیں، کراچی پولیس کو 126 ارب روپے ادا کیے جاتے ہیں، اگر پولیس تحفظ نہیں کر سکتی تو پھرعوام کو اسلحہ رکھنے کی اجازت دی جائے۔آفاق احمد نے کہا کہ موبال فون چھینے میں مزاحمت پر 56 نوجوان قتل کر دیئے گئے، اندرون سندھ حادثاتی موت پر بھی معاوضہ دیا جاتا ہے لیکن کراچی میں کسی کو کچھ نہیں دیا گیا، کراچی میں سٹریٹ کرام کا نشانہ بننے والے افراد کے اہل خانہ کی 25 لاکھ فی کس مدد کی جائے۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں