کراچی(آئی این پی)عدالت عالیہ سندھ کے جسٹس سید حسن اظہر رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے ہفتہ کوکیپٹل کوآپریٹو ہاووسنگ سوسائٹی اسکیم 33میں پورشنز بنانے سے متعلق درخواست پر بلڈر کو تعمیرات روکنے اور کنٹونمنٹ بورڈ ملیر، متعلقہ حکام کو فوری کارروائی کا حکم دیدیا اور پورشنز کی انسپکشن کیلئے ناظر مقرر کرتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی، درخواست کی سماعت کے دوران نسلہ ٹاور کی ایک بار پھر عدالت میں گونج، جسٹس سید حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیئے کہ آدھا کراچی تجاوزات پر چل رہا ہے،
بہادر آباد، پی ای سی ایچ ایس میں پورشنز بنا دیئے گئے ، عدالت نے بلڈر محمد خلیل کو پلاٹ پر تعمیرات سے روک دیا، ہدایت کی کمپلیشن سرٹیفکیٹ تک سب رجسٹرار پورشنز کی سب لیز روک دے، عدالت نے کنٹونمنٹ بورڈ ملیر، بلڈر اور دیگر حکام کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا، درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ پلاٹ اے/ 1/1پر پورشنز بنائے گئے، ملیر کنٹونمنٹ بورڈ نے بلڈر کو نوٹس دیا مگر تعمیرات نہیں رکیں، سوسائٹی میں پورشن نہ روکے تو پوری سوسائٹی تباہ ہو جائیگی، اوپن اسپیس تک ختم کیے جا رہے ہیں۔
بنگلے ختم کرکے پورشنز بنائے جا رہے ہیں، مافیا عمارت کھڑی کرتا ہے اور جعلی لوگوں کو بٹھا دیتا ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں