کراچی(آئی این پی)نظام مصطفی پارٹی کے چیئرمین سابق وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹرحاجی محمدحنیف طیب،پارٹی صدرمیاں خالدحبیب الٰہی ایڈووکیٹ، جنرل سیکریٹری پروفیسرعبدالجبارقریشی،چیف آرگنائزانجینئرعبدالرشیدارشدنے ملک میں بڑھتی ہوئی سیاسی کشیدگی پرگہری تشویش کااظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک تحریک عدم اعتمادپرووٹنگ نہیں ہوجاتی اس وقت تک فی الفوراسلام آبادکی سیکورٹی رینجرزکے حوالے کی جائے اوراسلام آبادمیں کسی بھی سیاسی پارٹی کو جلسہ اوراحتجاج کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔
شہریوں کی جان ومال کا تحفظ کویقینی بناناحکومت کی ذمہ داری ہے۔ سندھ ہاؤس اسلام آباد میں حملہ قابل مذمت ہے اگراس سلسلہ کو یہی پر روکا نہ گیا تو اس طرح کے حملہ خیبرپختوانخوا، بلوچستان، پنجاب ہاؤس میں خدشہ پایاجاتاہے۔رہنماؤں نے کہاکہ تحریک عدم اعتمادایک جمہوری عمل ہے اس کو پرسکون طریقہ سے آئینی اورجمہوری طریقہ سے تکمیل تک پہچاناچاہیے جس طرح دونوں جانب سے بدکلامی،بدزبانی کی جارہی ہے اس سے پاکستان کی نوجوان نسل پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں بلکہ خاص طورپرجن ایام اوآئی سی کے وزراء خارجہ کی کانفرنس ہورہی ہے ان دنوں میں ہمارے سیاسی رہنماؤں،بالخصوص حکمرانوں کی زبان جب وہ سنیں گے وہ کیاتاثر لیکر جائینگے۔رہنماؤں نے کہاکہ سیاسی جماعتوں کے سربراہان کو بھی اپنے کارکنان کو صبر کی تلقین کرنی چاہیے، معیشت پہلے ہی تباہی کے دہانے پرہے،ملک میں سیاسی عدم استحکام معیشت کے لیے نقصان دہ ہے۔
رہنماؤں نے کہاکہ آئی ایم ایف پر بھروساکرکے جوبڑے بڑے دعویٰ کئے گئے اورمہنگائی کا بوجھ عوام پر ڈال کر جوظلم کیا، اب اگلی قسط دینے کے معاملہ میں آئی ایم ایف مزیدہچکچاہٹ کا مظاہرہ کررہی ہے حکمران یہ بات اچھی طرح جان لیں کہ آئی ایم ایف یاکسی سے بھی ادارے سے سودی قرض لینا اللہ تعالیٰ سے جنگ کرنے سے مترادف ہے اس کے نتائج تباہی نکلے گے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں