عوامی رابطہ مہم کے فوراََ بعدحقوق کراچی کارواں کی تاریخ کا اعلان کردیا

کراچی(آئی این پی)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے ”حقوق کراچی“تحریک کے اگلے مرحلے میں عوامی رابطہ مہم اور 4مارچ سے نکالے جانے والے ”حقوق کراچی کارواں“کی تفصیلات کا اعلان کردیا ہے اور کارکنوں وذمہ داران کو ہدایات کی ہے کہ فوری طور پر رابطہ عوام مہم کا آغاز کر دیا جائے،شہر قائد کے ہر گھر اور ہر فرد تک پہنچ کر رابطہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے 29 روزہ کامیاب کراچی دھرنے نے کراچی کی سیاست کو ایک نیا رخ دیا ہے۔

کراچی سے ووٹ لینے والی جماعتوں نے مینڈیٹ کا سودا کیا ہے،کراچی کی حق تلفی اور اہل کراچی کے ساتھ ظلم و زیادتی اور شہر کو مسائلستان بنانے کی ذمہ داری تینوں حکمران جماعتوں ایم کیوایم،پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی پر عائد ہوتی ہے،اہل کراچی ان کو مسترد کرتے ہیں۔ جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جس نے عوام کی حقیقی ترجمانی کی ہے،وفاقی و صوبائی حکومتوں سے اہل کراچی کا حق لینے کے لیے جدوجہد جاری رہے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتے کی شب ادارہ نورحق میں ”حقوق کراچی تحریک“کے اگلے مرحلے ”عوامی رابطہ مہم“اور ”حقوق کراچی کارواں“کے حوالے سے ہر سطح کے ناظمین کے ایک اہم اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجتماع میں تمام اضلاع کے ذمہ داران،پبلک ایڈ کمیٹی کے مقامی،ضلعی،علاقے وحلقہ جات کے ذمہ داران سمیت شہر بھر سے ہر سطح کے ناظمین نے شرکت کی۔ اجتماع سے نائب امیر کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی،سیکرٹری کراچی منعم مظفر خان اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ حافظ نعیم الرحمن نے کارکنوں کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ حالیہ رابطہ عوام مہم پہلے سے مختلف انداز میں چلانی ہے جس کے ذریعہ کراچی تحریک کے حوالے سے عوام الناس تک پہنچا جائے،

ہینڈ بلز تقسیم کئے جائیں اور مہم میں زیادہ سے زیادہ علاقے کو کور کیا جائے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اس مہم کے فوری بعد کراچی بھر میں 4مارچ سے ایک تاریخی اور عظیم الشان حقوق کراچی کارواں کا آغاز ہوگا جو جماعت اسلامی کے تنظیمی اضلاع میں گشت کرے گا۔کارواں کے روٹس پر مختلف حلقے اور علاقے کیمپ لگائیں گے،علاقوں کے مؤثر افراد مختلف برادری وسول سوسائٹی،سیاسی،سماجی اور تاجر تنظیموں اور مارکیٹ ایسوسی ایشنز، علماء کرام،اساتذہ کرام،اقلیتی برادری کے نمائندوں اور کراچی دھرنے میں شرکت کرکے اظہار یکجہتی کرنے والوں کو بالخصوص کراچی کاررواں کا حصہ بنایا جائے گا،

اس دوران شہر بھر میں موبائل پبلسٹی سمیت دیگر ذرائع سے حقوق کراچی تحریک کے مطالبات پر مبنی بینرز بل بورڈز بھی لگائے جائیں گے،حقوق کراچی کارواں کے شہر بھر میں گشت سے کراچی میں ایک نئی سیاسی فضا اور ماحول پیدا ہوگا اور کراچی کا ہر شہری وفاقی و صوبائی حکومتوں سے اپنا حق مانگے گا اور حکمران جماعت ایم کیو ایم پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی کو ان کا اصل چہرہ اور آئینہ دکھائے گا۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اب یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں رہی ہے کہ کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام جن مسائل و مشکلات کا شکار ہیں ان کی تمام تر ذمہ داری موجودہ اور ماضی کی حکومتوں پر عائد ہوتی ہیں،

پیپلزپارٹی 14سال سے سندھ پر حکمران ہیں ایم کیو ایم،پیپلزپارٹی اور نواز لیگ کے ساتھ حکومتوں اور اقتدار میں شریک رہنے کے بعد آج پی ٹی آئی کے ساتھ بھی حکومت میں ہے۔پی ٹی آئی نے بھی کراچی سے بھاری مینڈیٹ لیا لیکن ساڑھے تین سال میں اس نے بھی اہل کراچی کے لیے عملاً کچھ نہیں کیا،جھوٹے وعدے، ادھورے اور نامکمل منصوبوں کے افتتاح اور بڑے بڑے پیکیجز کے علانات تو کیے گئے،کراچی ٹرانسفارمیشن پلان بھی بنایاگیا لیکن آج تک اس پر عمل درآمد نہیں ہوا،کراچی کو گیس دی جاتی ہے اور نہ اس کے حصے کا پانی،K4منصوبے کو ایک تہائی کردیا گیا ہے،کوٹہ سسٹم کو غیر معینہ مدت تک بڑھا کر اور جعلی مردم شماری کی منظوری دے کر جس میں کراچی کی آدھی آبادی کو غائب کردیا گیا ہے،

کراچی کے ساتھ بڑا ظلم کیا گیا اور مردم شماری 2017میں نواز لیگ کے دور میں ہوئی تھی اور اب ایک پھر اسی پرانے طریقے یعنی مستقل پتے کی بنیاد پر دوبارہ مردم شماری کراکے کراچی کے وسائل اور حقیقی نمائندگی پر ڈاکہ ڈالنے کی سازش کی جارہی ہے۔جماعت اسلامی اہل کراچی پر مارے جانے والے اس شب خون پر خاموش نہیں رہے گی اور اہل کراچی کے حقوق کی جدوجہد جاری رکھے گی۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں