لاہور، (پی این آئی) پاکستان جاپان سوشیو اکنامک ایسوسی ایشن (PJSA) اور یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی (UMT) کے اشتراک سے یو ایم ٹی لاہور کیمپس میں ایک اہم سیمینار کا انعقاد کیا گیا، جس کا مقصد جاپانی زبان کی تعلیم، مہارتوں کی ترقی اور پاکستانی نوجوانوں کے لیے جاپان میں کیریئر کے مواقع کو فروغ دینا تھا۔
اس سیمینار میں 150 سے زائد طلباء، فیکلٹی ممبران اور مہمانوں نے شرکت کی۔ یہ تقریب پی جے ایس اے اور یو ایم ٹی کے درمیان ایک باضابطہ اور طالبعلم مرکوز شراکت داری کے آغاز کی علامت تھی، جس کا مقصد پاکستان اور جاپان کے درمیان ایک مضبوط تعلیمی و پیشہ ورانہ پل قائم کرنا ہے۔
ڈاکٹر نادیہ، ڈین اسکول آف لبرل آرٹس، یو ایم ٹی نے استقبالیہ خطاب میں پی جے ایس اے کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی سرگرمیاں طلباء کے لیے عالمی مواقع پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ پی جے ایس اے کی صدر محترمہ ستارہ عارف نے کلیدی خطاب میں “The Japan Career Pathway Program: Your Future with Japan Begins Here” کے عنوان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ:
جاپانی زبان محض رابطے کا ذریعہ نہیں بلکہ کیریئر کی کنجی ہے۔
پی جے ایس اے ملک بھر کے طلباء کو تقریری مقابلے، ساکورا اسکالر کوئزز، اسکالرشپ الرٹس، مائیکرو انویسٹمنٹ اور جاب ریڈی نیس جیسے مواقع فراہم کر رہا ہے۔
بہترین کارکردگی دکھانے والے طلباء کو مستقبل کے ٹرینرز کے طور پر تربیت دی جاتی ہے۔
یو ایم ٹی کے ساتھ شراکت ایک قومی سطح پر جاپان فوکسڈ یوتھ موومنٹ کی شروعات ہے۔
محترمہ ستارہ عارف نے خواتین کی خودمختاری کے لیے خصوصی اعلان کیا، جس میں فیس میں سبسڈی اور خواتین ٹرینرز کے لیے اضافی سہولیات شامل تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ خواتین کو بااختیار بنانا معاشرتی مسائل کو بہتر انداز میں سمجھنے اور حل کرنے کا اہم ذریعہ ہے۔ اس اعلان کو طلباء و طالبات کی جانب سے بھرپور پذیرائی ملی۔
محترمہ سجل رحمٰن (ہیڈ کارپوریٹ کوآرڈینیٹر)، جناب محمد بشارت (ایگزیکٹو ممبر، پی جے ایس اے) اور جاپان میں مقیم معروف اردو ایڈیٹر جناب جاوید اختر بھٹی نے جاپانی ورک کلچر اور انڈسٹری کی طاقت کے حوالے سے اپنے تجربات بیان کیے، جو طلباء کے لیے نہایت متاثر کن رہے۔
پی جے ایس اے سے رجسٹرڈ طلباء نے اپنے تجربات شیئر کیے، جن میں ساکورا کوئز، کریڈٹ سسٹم، اور اپنے خوابوں کا ذکر شامل تھا کہ وہ پاکستان اور جاپان کے درمیان سفیر اور تربیت کار بننا چاہتے ہیں۔ انہوں نے جاپانی اور اردو میں پُرجوش تقاریر اور پرفارمنسز پیش کیں۔
ڈاکٹر نادیہ نے اختتامی کلمات میں پی جے ایس اے کو ایک “باوقار، وژنری اور منظم پلیٹ فارم” قرار دیا، جو نوجوانوں کے لیے عملی مواقع پیدا کر رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یو ایم ٹی اب تک 800 سے زائد طلباء کو جاپانی زبان کی تربیت دے چکا ہے اور اب پی جے ایس اے کے تعاون سے اس پروگرام کو کیریئر ٹریک کے طور پر وسعت دی جائے گی۔
کلیدی نتائج اور آئندہ کے اقدامات:
پی جے ایس اے اور یو ایم ٹی کے درمیان باقاعدہ مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط کا ارادہ
6 سے 8 ماہ پر مشتمل جاپانی زبان کا کریش پروگرام (N5 تا N4) شروع کرنے کا فیصلہ
مستند ٹرینرز کی تعیناتی جو جاپانی کیریئر تقاضوں سے ہم آہنگ ہوں
یو ایم ٹی کیریئر فیئرز، جاب فیئرز اور کلچرل ایونٹس میں پی جے ایس اے کی شرکت کا عندیہ
یہ سیمینار نہ صرف ایک کامیاب تقریب ثابت ہوئی بلکہ پاکستانی نوجوانوں کے لیے ایک پائیدار اور باوقار جاپانی کیریئر راستے کی جانب ایک مضبوط قدم بھی تھا۔ تقریب نے پی جے ایس اے کے مشن — “Give, Guide, Grow” — کو حقیقی معنوں میں عملی صورت دی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں