لاہور میں پولیس سے مڈبھیڑ، 28 زخمی ہو گئے

لاہور پولیس نےنجی کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کے واقعےکی تاحال تصدیق سے گریز کیا ہے جب کہ واقعے پر طلبہ نے شدید احتجاج کیا جس دوران پولیس اور طلبہ میں مڈ بھیڑ ہوئی۔

ڈی آئی جی آپریشنز کے مطابق نجی کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کے واقعےکی پولیس تحقیقات کررہی ہے مگر طالبہ سے زیادتی کی اب تک تصدیق نہیں ہوسکی جب کہ 4 سے 5 نجی اسپتالوں میں طالبہ کے داخلے کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔ ڈی آئی جی آپریشنز کا بتانا ہے کہ سکیورٹی گارڈ پولیس تحویل میں ہے لیکن وہ واقعے سے انکاری ہے، کالج کےاندرونی حصوں کےکلوزسرکٹ کیمروں سےبھی کوئی شواہدنہیں ملے لہٰذا طلبہ افواہوں پریقین نہ کریں، اگرکوئی متاثرہ طالبہ ہےتوپولیس کوبتائیں پولیس تعاون کرےگی۔

دوسری جانب کالج کی طالبہ سے مبینہ زیادتی کے واقعے پر کالج کے طلبا اور طالبات نے مسلم ٹاؤن موڑ کے قریب کینال روڈ پر کالج کے باہر احتجاج کیا جس دوران شیشہ لگنےسے طالب علم شدید زخمی ہوا۔ریسکیو حکام کے مطابق احتجاج میں شامل ایک طالبہ کی حالت خراب ہوئی جب کہ احتجاجی طلبہ کا کہنا ہےکہ ایک طالبہ اور ایک طالب علم پرمبینہ طور پر کالج کے گارڈ نے تشددکیا جنہیں بعد ازاں اسپتال منتقل کیا گیا۔ ریسکیو 1122 کے مطابق نجی کالج کے طلبہ نے گلبرگ برانچ کے باہر مظاہرہ کیا جہاں طلبہ اور پولیس کے درمیان مڈبھیڑ ہوئی۔ریسکیو حکام نے بتایا کہ مظاہرے میں زخمی 28 افراد کوابتدائی طبی امداددی گئی ہے، زخمیوں میں 4 پولیس اہلکار اور 24 طلبہ شامل ہیں۔واضح رہے گزشتہ روز گلبرگ میں نجی کالج کی طالبہ کو سکیورٹی گارڈ کی جانب سے مبینہ زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کی خبر سامنے آئی تھی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close