یونیورسٹیوں کے ملازمین کی بھرتی کے لیے اسپیشل برانچ سے کلیئرنس لی جائے گی

لاہور(آئی این پی)یونیورسٹیوں میں جنسی ہراسگی کے واقعات کی روک تھام کے لئے سخت اقدامات کئے جائیں گے ،تمام یونیورسٹیوں میں اس حساس موضوع پر سیمینارز اور خصوصی لیکچرز کا اہتمام ہو گا ، ماہرین تعلیم پر مشتمل ٹیم یونیورسٹیوں کے لئے ہدایات پر مبنی جامع قوانین تیار کرے گی ، نئی جامعات کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرنا ضروری ہے تاکہ نئی نسل کو جدید تقاضوں کے مطابق تیار کے ایک ترقی یافتہ خوشحال پاکستان تشکیل دینے کے قابل بنایا جا سکے ۔

ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر تعلیم پنجاب منصور قادر نے یہاں سیکرٹریٹ میں ایس اینڈ جی اے ڈی کے کمیٹی روم میں منعقدہ محکمہ ہائیر ایجوکیشن کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔ اجلاس میں یونیورسٹی آف چکوال کے معاملات کا جائزہ لیا گیا ۔ اس موقع پر وائس چانسلر چکوال یونیورسٹی ڈاکٹر بلال خان ، رجسٹرار اشتیاق احمد ، ایچ ای سی کے نمائندوں اور محکمہ قانون اور خزانہ کے افسران نے شرکت کی ۔ صوبائی وزیر نے یونیورسٹیوں کے معاملات پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ تمام یونیورسٹیوں کے گرلز ہاسٹلز میں مرد ملازمین بھرتی نہ کئے جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ فاطمہ جناح یونیورسٹی راولپنڈی میں سیکورٹی پر بھی خواتین کو بھرتی کیا گیا ہے ۔ جامعات میں جنسی ہراسگی کے واقعات ہر گز برداشت نہیں کئے جائیں گے اور ذمہ داران کو سخت ترین سزا ملے گی ۔ انہوں نے ہدایت کی کہ آئندہ تین روز میںچکوال یونیورسٹی کے دو نامزد سنڈیکیٹ ممبران جامع تجاویز تیار کر کے محکمہ ہائر ایجوکیشن کے حوالے کریں تاکہ انہیں تمام یونیورسٹیوں میں نافذ العمل کیا جا سکے ۔ یونیورسٹیوں میں فیکلٹی اور طلبا و طالبات کے علاوہ تمام یونیورسٹی ملازمین کی بھی اس حوالے سے تربیت ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایچ ای سی ایک کتابچہ اس ضمن میں تیار کے تمام جامعات کو بھجوائے ۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ یونیورسٹیوں میں بھرتی ہونے والے ملازمین کے کردار اور ماضی کے ریکارڈ کی تصدیق کے لئے سپیشل برانچ کی بھی مدد لی جا سکتی ہے ۔ علاوہ ازیں درجہ چہارم کے ملازمین کی پیشہ وارانہ تربیت کے لئے ایم پی ڈی ڈی محکمہ سے بھی تربیت کرانے پر غورکیا جا رہا ہے ۔ صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ یونیورسٹیوں کے لئے بھرتی کے لئے بنائے جانے والے سلیکشن بورڈز میں سیاسی لوگوں کو رکھنے کی بجائے اعلیٰ پیشہ وارانہ اور تعلیمی پس منظر رکھنے والے ماہرین کو ترجیح دی جائے ۔ یاد رکھیں کہ بچوں کو پڑھانے کے لئے سلیکٹ کئے جانے والے اساتذہ نسلوں کو سنوارنے یا بگاڑنے کی قدرت رکھتے ہیں ۔ اس لئے احتیاط بہت ضروری ہے ۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ یونیورسٹیوں میں سمسٹر کی فیس ادا کرنے کی سکت نہ رکھنے والے طلباء و طالبات کے لئے وائس چانسلرز انڈوومنٹ فنڈ ، سکالر شپس اور قرض حسنہ جیسے اقدامات کریں ۔ تاہم یونیورسٹیوں کو مالی طو رپر اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا بھی وقت کا تقاضا ہے ۔ آنے والے برسوں میں خصوصاً نئی یونیورسٹیوں کو معاشی خود کفالت کے لئے تین یا 5 سالہ پلاننگ کرنا ہو گی ۔ منصور قادر نے وائس چانسلر چکوال یونیورسٹی کو ہدایت کی کہ وہ انٹر میڈیٹ کے نتائج کے فوراً بعد کیمپس میں ای کیٹ ٹیسٹ کی تیاری کے لئے بچوں کو فری کلاسز مہیا کریں ۔ اجلاس میں یونیورسٹی آف چکوال کے آریہ بلاک اور اشنان گھاٹ کی تاریخی اہمیت کے پیش نظر محکمہ آرکیالوجی کی مشاورت سے ان سائٹس کو محفوظ بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں