مہنگی بجلی کیخلاف مظاہرے، انجمن تاجران لاہور کا ہڑتال کیلئے 72 گھنٹے کا الٹی میٹم

لاہور/راولپنڈی/پشاور/ملتان(آئی این پی)بجلی کی قیمتوں میں اضافے اور بھاری بھرکم بلوں کے خلاف عوامی احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ پانچویں روز بھی جاری رہا، انجمن تاجران لاہور نے ہڑتال کیلئے 72 گھنٹے کا الٹی میٹم جبکہ انجمن تاجران پاکستان سپریم کونسل نے احتجاجی کیمپ لگانے کا اعلان کر دیا۔بجلی کے بھاری بلوں کے خلاف صوبائی دارالحکومت لاہور میں شاہ عالم مارکیٹ کے تاجر سڑکوں پر نکل آئے اور ٹائر جلاکر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا جبکہ انجمن تاجران لاہور کے صدر مجاہد مقصود بٹ نے حکومت کو 72 گھنٹے کا الٹی میٹم دیا ۔

انجمن تاجران پاکستان سپریم کونسل کے چیئرمین نعیم میر نے اپنی نیوز کانفرنس کے دوران یکم ستمبر سے ہفتہ وار احتجاجی کیمپ لگانے کا اعلان کیا۔نعیم میر کا کہنا تھا کہ بجلی کے بلوں کے معاملے پر حکومت سے کوئی رابطہ نہیں ہوا، یکم ستمبر سے اپنی احتجاجی مہم شروع کررہے ہیں، ہر منگل کو لاہور کی کوئی ایک مارکیٹ کی تاجر برادری احتجاج کرے گی، پریس کلب کے باہر احتجاجی کیمپ لگا رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بجلی چور کا ہاتھ کاٹا جائے، بجلی چوروں اور مفت بجلی لینے والے سرکاری ادارے کے خلاف کارروائی کریں، رپورٹ جاری کی جائے کہ کون سا سرکاری ادارہ کتنے کا نادہندہ ہے، ایوان صدر کتنا بجلی کا بل دے رہا ہے، یہ اصل مسئلہ ہے۔دوسری جانب بجلی کی قیمتوں کے خلاف ملتان ، راولپنڈی اور پشاور سمیت ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ملتان میں خونی برج کے انجمنِ تاجران نے بجلی کے بل نذر آتش کر دئیے اور ٹائر جلا کر حکومت کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرایا۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ بجلی کے بلوں میں اتنے ٹیکس زندگی میں پہلے کبھی نہیں دیکھے، محنت کش بجلی کے بل بھرے یا بچوں کو کھانا کھلائے، حکومت فوری طور پر بجلی کے بلوں میں اضافہ ختم کرے۔راولپنڈی میں پشاور روڈ لاری اڈہ کے قریب شہریوں نے بلز کیخلاف احتجاج کیا اور اس موقع پر احتجاجی مظاہرین کی جانب سے آئیسکو کیخلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ بجلی کے زائد بلز میں کیا گیا اضافہ واپس لیا جائے اور ٹیکسسز ختم کئے جائیں۔مظاہرے کے باعث پشاور روڈ پر ٹریفک معطل رہی جسے پولیس نے موقع پر پہنچ کر کلیئر کرایا۔علاوہ ازیں راولپنڈی کینٹ کی تمام تاجرتنظیمیں راولپنڈی چیمبرز آف کامرس کے باہر جمع ہوئیں، تاجروں نے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں بھی بجلی کے بھاری بھرکم بلوں کے خلاف تاجر تنظیموں نے احتجاج کیا ، مظاہرین نے فردوس چوک کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا جبکہ شہریوں نے چوک یاد گار سے جی ٹی روڈ تک ریلی نکالی۔مظاہرین کی جانب سے حکومت کے شدید نعرے بازی کی گئی اور بجلی کے بل بھی نذر آتش کئے گئے۔مظاہرین نے نگران حکومت سے بجلی کے اضافی بلوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close