فیصل آباد( آئی این پی ) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان آج حکومت سے مذاکرات کی باتیں کر رہا ہے لیکن اب ان سے کوئی بات نہیں ہو گی ، ملک دشمن سے حکومت کوئی بات نہیں کریگی ، پہلے تو کہتے تھے کہ مر جائوں گا کوئی بات نہیں کرونگا ، اب ہم کہتے ہیں کہمذاکرات صرف سیاستدانوں سے ہو تے ہیں ان جیسوں سے نہیں ،
عمران خان نے تو آج تک نو مئی کے واقعات کی کھل کر مذمت تک نہیں کی ہے، کیسز ملٹری کورٹس میں چلائیں گے اور کلبھوشن جیسی سزا دی جائینگی ، کیونکہ کورکمانڈر ہائوس پر حملے سے ملکی سیکورٹی کو خطرہ لاحق ہو سکتا تھا، نومئی کے واقعات میں معافی صرف انہیں ملے گی جن کا جرم قابل معافی ہوگا، جن کا جرم قابل معافی نہیں وہ ناک لکیریں بھی نکالیں تب بھی معافی نہیں ملے گی ، نومئی کے وقعات میں ملوث تمام کرداروں کو سزا ضرور ملے گی، وزیر اعظم شہباز شریف اور نواز شریف کی واضح ہدایت ہے کہ کسی بیگناہ بندے کو گرفتار نہیں کریں گے ۔ عمران خان نے غیر ملکی اشارے پر سازش کی فوج کو ٹارگٹ کیا اور مجھ سمیت ہر شخص کو دھمکی دی اس لیے فتنہ کو ووٹ کی طاقت سے مائنس کریں گے،اتوار کو وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے فیصل آباد میں یوم تکبیر کی تقریب سے خطا ب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان آج حکومت سے مذاکرات کی باتیں کر رہا ہے لیکن اب ان سے کوئی بات نہیں ہو گی ، ملک دشمن سے حکومت کوئی بات نہیں کریگی ، پہلے تو کہتے تھے کہ مر جائوں گا کوئی بات نہیں کرونگا ، اب ہم کہتے ہیں کہ مذاکرات صرف سیاستدانوں سے ہو تے ہیں ان جیسوں سے نہیں ، عمران خان نے تو آج تک نو مئی کے واقعات کی کھل کر مذمت تک نہیں کی ہے انھوں نے کہا کہ عمران خان نے غیر ملکی اشارے پر سازش کی فوج کو ٹارگٹ کیا اور مجھ سمیت ہر شخص کو دھمکی دی اس لیے فتنہ کو ووٹ کی طاقت سے مائنس کریں گے، اگراس فتنے کو ووٹ کی طاقت سے مائنس نہ کیا تو یہ ملک کو حادثے سے دوچار کرے گا۔ ہمارے خلاف جھوٹے مقدمے بنائے مگر ہم ڈٹے رہے، یہ لوگ ہماری شرافت کا ناجائز فائدہ اٹھاتے تھے اور اس نے نوجوانوں میں نفرت کے بیج بوئے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے شر پسندوں نے جناح ہا ئوس میں لوٹ مار کرنے کے بعد آ گ لگادی اور لیب ٹاپ لے گئے جس میں حساس معلومات تھیں، یہ کلبھوشں سے کم نہیں ہیں۔انھوں نے کہا کہ حساس تنصیبات پر حملہ آور کلبھوشن سے کم سزاوار نہیں، کیسز ملٹری کورٹس میں چلائیں گے اور کلبھوشن جیسی سزا دی جائینگی ، کیونکہ کورکمانڈر ہائوس پر حملے سے ملکی سیکورٹی کو خطرہ لاحق ہو سکتا تھا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان نفرت کی آگ میں اندھا ہو چکا تھا ،اب اسکے بیرونی آقا جتنی کوششیں کر لیں ، یہ فتنہ اپنے انجام کو ضرور پہنچے گا ، ان کا ایک بیرونی آقا زلمے خلیل زاد ہے جو میرے خلاف ٹوئٹ کرتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی نے اس فتنے کو ظاہر کردیا سیاست میں نفرت کا بیج بویا، اس بے شرم نے میرے خلاف سزاے موت کا کیس بنایا، معافی صرف انہیں ملے گی جن کا جرم قابل معافی ہوگا، جن کا جرم قابل معافی نہیں وہ ناک لکیریں بھی نکالیں تب بھی معافی نہیں ملے گی ، نومئی کے واقعات میں ملوث تمام کرداروں کو سزا ضرور ملے گی، وزیر اعظم شہباز شریف اور نواز شریف کی واضح ہدایت ہے کہ کسی بیگناہ بندے کو گرفتار نہیں کریں گے ۔وزیر داخلہ نے کہا کہ پاک فوج کے شہدا نے ہمارے کل کیلئے اپنا آ ج قربان کردیا، آج پوری قوم شہدا کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے سڑکوں پر نکلی ہے، میاں نواز شریف نے آ ج کے دن ملک کو ناقابل تسخیر بنایا۔عمران خان نے امریکا میں کہتے تھے کہ نواز شریف جیل میں ہے، میں اس کا کھانا اور اے سی بند کروں گا۔ اس نے نوجوانوں کے ذہنوں میں زہر گھولا ہمیں افسوس ہو رہا ہے، یہ لوگوں کو ٹرین کرتا رہا لوگوں کو نفرت سکھاتا رہا۔ عمران خان نے نوجوانوں کو گمراہ کیا اور گالم گلوچ کی سیاست کو فروغ دیا۔ اس نے نوجوانوں کو نفرت کی آگ میں اندھا کردیا، نوجوانوں کو تو علم ہی نہیں تھا کہ وہ احتجاج کیلیے کدھر جارہے ہیں۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ جب برسر اقتدار تھے تو کہتے تھے ن لیگ کو سیاست نہیں کرنے دیں گے۔ ایک بار تو یہ بھی کہا کہ اسلام آباد آیا تو رانا ثنااللہ کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔ پھر ایک موقع پر میں نے کہا کہ عمران خان اسلام آباد آئے تو سہی، اسے بھاگنے کیلیے جگہ نہیں ملے گی۔رانا ثنااللہ نے کہا کہ انٹیلی جنس ایجنسیوں نے ایک گفتگو پکڑی، گفتگو میں ایک مذموم سازش سامنے آئی، مجھے انٹیلی جنس ایجنسی نے بتایا کہ یہ ڈرامہ ہونے والا ہے۔ انٹیلی جنس ایجنسیوں نے مجھے رات پونے 12 بجے بتایا کہ پی ٹی آئی نے سازش تیار کی ہے اور اصرار کیا کہ قوم کو آگاہ کرنے کیلیے ایک دن کا بھی انتظار نہ کریں۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان کے جعلی ٹائیگرز سب بھاگ گئے ہیں، ہمارے لوگ تو تین، تین سال جیل کاٹ چکے ہیں یہ لوگ 8دن جیل میں نہیں گزار سکتے ۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے رہنما ئوں نے جیل کاٹنے کے بعد بھی کہا کہ ہم اپنے قائد کے ساتھ ہیں، اس فتنے نے جو میرے خلاف کیس بنائے اس کی سزا موت تھی، جب مجھے گرفتار کیا تھا تب بھی میں اپنی پارٹی کے ساتھ کھڑا تھا آج میں اپنی پارٹی اور لیڈر کے ساتھ ایک ہزار فیصد کھڑا ہوں، انہوں نے آٹھ دن جیل میں گزارے اور رونے لگ گئے۔انہوں نے مزید کہا ہے کہ یہ کہتے تھے کہ مسلم لیگ (ن) کو سیاست نہیں کرنے دیں گے، سابق گورنر سندھ صرف 12 دن قید کاٹ کر پی ٹی آئی کو خدا حافظ کر گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں