اٹک(آئی این پی)سینئر نائب صدر مسلم لیگ( ن) پنجاب سابق وفاقی وزیر شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ میرا سیاسی سفر نواز شریف کی قیادت میں شروع ہوا تھا اور آج بھی میں ان کے شانہ بشانہ اسی طرح کھڑا ہوں ان خیا لات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے با ت چیت کر تے ہوئے کیاانہوں نے کہا کہ اس سیاسی سفر میں بہت آزمائشیں آئیں بادل گرجے آندھیاں آئیں طوفان آئے لیکن میرے اور میرے خاندان کے قدم کسی موقع پر بھی نہیں ڈگمگائے مجھے وزیر اعظم محمد نواز شریف سے دلی طور عقیدت ہے
انہیں جب بھی اقتدار ملا انہیں نے اس ملک کو مسائل کی دلدل سے نکال کر ترقی و خوشحالی کے سفر پر گامزن کیا 1990 میں جب عوام نے انہیں منتخب کیا تو انہیں نے موٹروے جیسے عظیم الشان منصوبے کی بنیاد رکھی اور انجینئرز کو کہا کہ اس کو ایسا بنانا ہے کہ اس پر امن کے زمانے میں گاڑیاں دوڑیں اور جنگ کے زمانے میں جہاز بھی دوڑ سکیں اس لئے اس کی تعمیر میں اس کو مدنظر رکھا گیا پھر 1993 میں ان کی حکومت ختم کر دی گئی اور 1997 میں جب دوبارہ انہیں اقتدار ملا تو انہیں نے موٹروے کے منصوبے کو مکمل کیا اس کے علاوہ دیگر کئی ترقیاتی منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جی ٹی روڈ کو رحیم یار خان سے پشاور تک ڈبل کیا گیا حیدر آباد تا کراچی موٹروے، لیاری ایکسپریس وے سمیت کئی چھوٹے بڑے منصوبوں پر کام تیزی سے مکمل کیا گیا پھر 1998 میں جب انڈیا نے ایٹمی دھماکے کر کے خطے کے امن کو سبوتاڑ کرنے کی کوشش کی تو نواز شریف نے ہر طرح کے دباو کو مسترد کرتے ہوئے ایٹمی دھماکے کر کے پاکستان کو اسلامی دنیا کا پہلا اٹیمی ملک بنایا جس کی پاداش میں انہیں اقتدار سے الگ کر دیا گیا اور پھر ان کو اٹک قلعے میں پابند سلاسل کر دیا گیا جب وقت بدلا اور 2013 میں عوام نے تیسری مرتبہ نواز شریف پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا تب ملک شدید ترین بحرانوں سے گزر رہا تھابجلی کی 18،18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ، سوئی گیس کی کمی، ملک میں دہشت گردی سمیت کئی چیلنجز کا سامنا تھا ایسے میں نواز شریف نے شب و روز محنت و خلوص نیت سے کام کیا جس کے نتیجے میں ملک ایک بار پھر ترقی و خوشحالی کے سفر پر رواں دواں ہوگیا کراچی کا امن بحال ہوا 14 ہزار میگاواٹ بجلی بنائی گئی،سوئی گیس کی کمی کو پورا کرنے کے لئے ایل این جی کے سستے ترین معاہدے کئے گئے جس سے انڈسٹری چلنا شروع ہو گئی عوام خوشحال تھی، نواز شریف نے سی پیک جیسے گیم چینجر منصوبے کا افتتاح کیا جس پر تیزی سے کام کا آغاز ہو چکا تھا کہ پھر ملک کے اندر تبدیلی کو پروان چڑھایا گیا جس کے نتیجے میں عمران خان کو اقتدار میں لایا گیا جس نے آ کر ترقی کرتے ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ملکی معیشت کو اتنا نقصان پہنچا کہ ترقی کرتا ملک ڈیفالٹ کے قریب پہنچا دیا ان حالات میں پھر قوم کی امیدوں کا مرکز نواز شریف ہی بنا ان سے رابطہ کیا گیا اور ملک کو اس دلدل سے نکالنے کے لئے کردار ادا کرنے کا کہا گیا یہ اس ملک کے ساتھ حب الوطنی ہی ہے کہ نواز شریف نے ایسے حالات میں ملک کو تباہی سے بچانے کے لئے فعال ہونے کا فیصلہ کیا جس کے نتیجے میں پی ڈی ایم کی حکومت قائم ہوئی اور پھر تمام سیاسی جماعتوں نے مل کر شہباز شریف کے ساتھ ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچانے میں کامیاب ہوئے اور حالات پر قابو پانے میں دن رات محنت کی اس وقت ملک میں مہنگائی کا جو طوفان برپا ہے وہ عمران خان کا آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدوں کا خمیازہ ہے جو پوری قوم بھگت رہی ہے لیکن مجھے پورا یقین ہے کہ جلد ہی ان حالات پر بھی قابو پا لیں گے ملک کو واپس ترقی و خوشحالی کے سفر پر گامزن کرنے کیلئے قوم کو ایک بار پھر نواز شریف کو دوتہائی اکثریت دینا ہو گی کیونکہ ہمارا ماضی گواہ ہے کہ ہم نے ہمیشہ اقتدار میں آ کر ملک کو مسائل کی دلدل سے نکالا ہے اور یہ بھی ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ شریف خاندان ہی اس ملک کے روشن مستقبل کا ضامن ہے انہوں نے کہا کہ شیخ سلیمان سرور کی ناسازی طبع کی وجہ سے میں نے سیاسی طور پر ٹکٹ کے لئے حقدار ناصر محمود شیخ کا نام تجویز کیا جن کی پارٹی کے لئے قربانیاں ناقابل فراموش ہیں اب پارٹی قیادت نے اس پرحتمی فیصلہ کرنا ہے وہ جس کو بھی ٹکٹ دیں میں نے ناصر محمود شیخ کا نام اپنے خاندان کی وجہ سے نہیں بلکہ ان کی پارٹی کے ساتھ طویل وابستگی اور قربانیوں کی بدولت ہی تجویز کیا ہے اسی طرح شیخ سلیمان سرور کو بھی میرا بیٹا ہونے کی وجہ سے ٹکٹ نہیں ملتا رہا بلکہ محمد نواز شریف، شہباز شریف اور حمزہ شہباز ذاتی طور پر اس کی وفاداریوں اور قربانیوں کو جانتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں