اسلام آباد(آئی این پی)پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ حکومت الیکشن نہیں کروانا چاہتی۔قراردادوں کے ذریعے سپریم کورٹ کی ڈیڈ لائن عبور کرنا چاہتی ہے۔انتخابات کیلئے 21ارب کے بجٹ کی منظوری پارلیمنٹ سے لینے کی بات کی جارہی ہے کیا 57ارب کی خونی آٹا مہم کی منظوری پارلیمنٹ سے لی گئی تھی؟۔
اسکلام آباد میڈیا سیل سے جاری ہونے والی پریس ریلیز کے مطابق انہوں نے کہا کہ آئین کی گولڈن جوبلی پر سپریم کورٹ کے خلاف محاذ آرائی کر کے اور الیکشن کروانے سے انکار کر کے آئین سے انحراف کیا جارہا ہے۔سپریم کورٹ کو آئین کی بالادستی کے لئے فیصلہ کن کردار ادا کرنا ہو گا۔ معیشت کا بیڑہ غرق کرنے والے ملکی لاء اینڈ آرڈر تہس نہس کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ اسحاق ڈار پاکستان کی تاریخ کا ناکام اور بدنام ترین وزیر خزانہ ہے جس نے ہر بار کی طرح اس بار بھی پاکستان کو معاشی اعتبار سے بند گلی کی طرف دھکیل دیا۔ اسحاق ڈار کی واحد کوالی فیکیشن نواز شریف کا قریبی رشتہ دار ہونا ہے۔ مومن ایک سوراخ سے دو بار نہیں ڈسا جاتا مگر اسحاق ڈار سے قومی معیشت کو بار بار ڈنگ مروایا جارہا ہے۔ خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ ایک سال کے بعد حکومت کا کارکردگی کے حوالے سے ایک ہی جواب ہے کہ سابق حکومت معیشت تباہ کر کے گئی ۔ حکمران حکومت کرنے کیلئے تو تیار ہیں مگر کوئی ذمہ داری قبول کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ایک سال پہلے ڈالر کے مقابلے میں روپیہ 176 روپے تھاآج 300روپے ہے۔ایک سال پہلے پٹرول 146 روپے لیٹر تھا جو آج پونے تین سو روپے لیٹر ہے۔ ایک سال پہلے اشیائے خورونوش کی قیمتیں آج کی قیمتوں سے 100 فیصد کم تھیں۔ اس لئے یہ کہنا سابق حکومت معیشت تباہ کر کے گئی سفید جھوٹ ہے۔ حکومت ماضی کا ماتم کرنے کی بجائے ایک سال کی کارکردگی کا حساب دے اور آئین کے مطابق انتخابات کروائیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں