تھانے میں 24 گھنٹے سے زائد ملزم کو رکھنے کا جرم، سب انسپکٹر اور ہیڈ کانسٹیبل کو تین سال قید اور 45 ہزار جرمانے

رحیم یارخان(آئی این پی)مجسٹریٹ کے حکم کے بغیر تھانے میں 24 گھنٹے سے زائد ملزم کو رکھنا غیر آئینی قرار۔ علاقہ مجسٹریٹ تھانہ رکن پوررحیم یار خان اصغر ندیم نے سب انسپکٹر اور ہیڈ کانسٹیبل کو تین سال قید بامشقت اور45ہزار جرمانہ کی سزا سنادی۔ تفصیل کے مطابق عدالت نے حکم صادر کیا کہ ریکارڈ کے مطابق محمد ایاز کی گرفتاری 27.10.2019 کو ریکارڈ میں دکھائی گئی۔ اس کی موت 29.10.2019 کو ناجائز حراست کے دوران ہوئی

.اسے مجسٹریٹ کے حکم کے بغیر تین دن تک پولیس کی تحویل میں رکھا گیا۔اس طرح پولیس آرڈر 2002 کی دفعہ 155-C اور دفعہ 342 PPC کے تحت قابل سزا جرائم ثابت ہو چکے ہیں۔ ملزمان ناجائز قید اور قانون کی دفعات کو نظر انداز کرنے کے مجرمان ثابت ہوئے ہیں.ملزمان کو پولیس آرڈر 2002 کی دفعہ 155-C اور دفعہ 342 PPC کے تحت مجرم قرار دیا جاتا ہے۔ملزمان نے جان بوجھ کر قانون کی مخصوص شق کی خلاف ورزی کی ہے اور محمد ایاز کو گرفتاری کے 24 گھنٹے کے اندر مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش نہ کیا ہے۔اس طرح دونوں مجرمان سب انسپکٹر رب نواز ولد رحیم بخش، ذات ماچھی، عمر 57 سال ساکن موضع ڈنڈان اوٹ رحیم یارخان اور ہیڈ کانسٹیبل محمد اکرم ولد غلام فرید عمر 47 سال، ذات بھٹی،ساکن بہودی پور قریشیاں رحیم یارخان کو پولیس آرڈر 2002 کی دفعہ 155-C کے تحت ہر ایک کو 45000 روپے جرمانے کے ساتھ دو سال کی مدت کے لیے قید بامشقت کی سزا سنائی گیی ہے۔جرمانے کی عدم ادائیگی کی صورت میں مجرموں کو مزید دو ماہ قید محض کی سزا بھگتنا ہوگی.مجرموں کو تعزیرات پاکستان کی دفعہ 342 کے تحت ایک سال کی قید محض اور 3000 روپے جرمانہ فی کس کی سزا بھی سنائی گیی ہے۔ جرمانے کی عدم ادائیگی کی صورت میں مجرموں کو مزید تین دن قید محض کی سزا بھگتنا ہوگی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں