لاہو ر(آئی این پی) لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے اقدام قتل، پولیس پر پتھرائو اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنماں محمود الرشید اور اعجاز چوہدری کی 25مارچ تک عبوری ضمانت منظور کرلی۔انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے پی ٹی آئی ریلی کے وقت پولیس پر تشدد، اقدام قتل، قتل، جلائو گھیرائو اور کارسرکار میں مداخلت سے متعلق کیس کی سماعت کی، ملزمان حاضری کے لئے عدالت کے روبرو پیش ہوئے ۔عدالت نے پی ٹی آئی رہنما محمود الرشید اور اعجاز احمد چوہدری کی 25 مارچ تک عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو دونوں رہنماں کی گرفتاری سے روک دیا ۔عدالت نے دونوں رہنماں کو 5، 5 لاکھ کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم بھی دے دیا۔اس سے قبل پی ٹی آئی رہنما میاں محمود الرشید اور اعجاز چوہدری نے عبوری ضمانت کی درخواست انسداد دہشت گردی عدالت میں دائر کی۔پی ٹی آئی رہنمایوں کے خلاف تھانہ ریس کورس پولیس نے 12مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا، مقدمے میں دہشت گردی، قتل، اقدام قتل، لڑائی جھگڑا اور کار سرکار میں مداخلت سمیت 12 دفعات شامل ہیں۔محمود الرشید نے موقف اپنایا کہ پولیس نے کارکنان پر تشدد کیا، ایک کو قتل کر دیا اور ہم پر مقدمہ بنا دیا گیا، کارکنان پرامن ریلی نکالنے کی کوشش کر رہے تھے، پولیس نے کارکنان پر ظلم کیا۔دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما اعجاز چوہدری نے کہا کہ کارکن بھی ہمارا جاں بحق ہوا، مقدمہ بھی ہمارے خلاف درج ہوا، علی بلال عرف ظل شاہ کو 12سال سے جانتا تھا، علی بلال عمران خان کے حقیقی سپاہیوں میں شامل تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی قائدین پر مقدمے کا اندراج افسوسناک ہے، رانا ثنا اللہ سے اس قسم کے مقدموں کے اندراج کی ہی توقع ہے، رانا ثنا اللہ سے کہوں گا خدا سے ڈرو۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں