راولپنڈی (آئی این پی ) آرچ بشپ راولپنڈی اسلام آباد ڈاکٹر جوزف ارشد نے پاکستان کو سرسبز و شاداب بنانے کے لیے کرسمس کے موقع پر مسیحی برادری کی جانب سے دس لاکھ پودے لگانے کی مہم شروع کرنے کا اعلان کردیااورکہاکہ مسیحی برادری وطن عزیز کی ترقی و خوشحالی کے لیے کوشاں ہے ، بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے لیے مذہبی راہنمائوں کا کردار مثالی ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کرسمس بین المذاہب ہم آہنگی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
اس موقع پر تاجر برادری نے مسیحی برادری سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کرسمس کی خوشیوں میں شریک ہونے کا عزم ظاہر کیا ۔مرکزی انجمن تاجران کینٹ کے صدر شیخ حفیظ کی جانب سے خصوصی کرسمس کاٹا گیا ۔ شیخ حفیظ نے اپنے خطاب میں مسیحی بھائیوں کوکرسمس کی مبارکباد دی اور کہاکہ تاجر برادری مسیحی بھائیوں کی خوشیوں میں مکمل طور پر شریک ہونے کا یقین دلاتی ہے ۔ڈسٹرکٹ خطیب راولپنڈی و امن کمیٹی کے فوکل پرسن مولانا حافظ محمد اقبال رضوی نے اپنے خطاب میں کہاکہ تحریک آزادی کی جدوجہد میں مسیحی برادری کاکلیدی کردار ہے ، مذہبی رواداری و یکجہتی کے فروغ کے لیے حکومت کی جانب سے بین المذاہب ہم آہنگی کمیٹیوں کا قیام مستحسن فیصلہ ہے جس کے دوررس نتائج برآمد ہوں گے ۔ حافظ محمد اقبال رضوی نے مسیحی عبادتگاہوں کی سکیورٹی کے بہترین انتظامات پر انتظامیہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے مطالبہ کیاکہ مسیحی برادری کے لیے قبرستان کی جگہ مختص کرنے کے فوری اقدامات کیے جائیں ۔ کرسمس بین المذاہب ہم آہنگی تقریب میں امن کمیٹی کے رکن بابو ساجد امین کھوکھر ،سینئر صحافی عامر وسیم ، فریاد فرانسس ،سیاسی و سماجی رہنما حارث غوری ، پیرش پریسٹ فادر سرفارز سائمن ، فادر آصف جان ،کامران ستار و دیگر مسیحی برادری سمیت مسلم ،سکھ ،ہندو ،اہل تشیع حضرات کے ساتھ دیگر مذہبی رہنما بھی موجود تھے ۔
تقریب کے مقررین علی حسین عارف ، پنڈت راکیش چند ، انوپ سنگھ ، راولپنڈی پولیس مذہبی ونگ کے انچارج انسپکٹر محمد اقبال ،ڈاکٹر فرہاد ، اکمل شہزاد گھمن ،ڈائریکٹر ایڈمن پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ صغیر وٹو ، پیر عظمت اللہ ، شوکت جعفری ،ملک بابر و دیگر نے بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کو وقت کی ضرورت قرار دیا اور کہاکہ دنیا کے تمام مذاہب امن کے داعی ہیں ، مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کے لیے مذہبی رہنمائوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ۔ مقررین نے کہا کہ پاکستان میں اقلیتوں کو یکساں حقوق حاصل ہیں ، شرپسندوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا اس لیے وطن عزیز میں بسنے والے تمام مذاہب کے لوگوں کو باہم مل کر شرپسندی کا مقابلہ کرنا ہوگا تاکہ وطن عزیز کو امن کا گہوارہ بنایا جاسکے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں