آر ڈی اے نے غیر قانونی ہاؤسنگ اسکیموں کے سائٹ دفاتر، بل بورڈز مسمار کر دیئے، کون کون سی سوسائٹی شامل؟

راولپنڈی (آئی این پی)چیئرمین راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی طارق محمود مرتضی اور ڈائریکٹر جنرل آر ڈی ایمحمد سیف انور جپہ کی ہدایت پر میٹروپولیٹن پلاننگ اینڈ ٹریفک انجینئرنگ ڈائریکٹوریٹ آر ڈی اے نے چک بیلی روڈ راولپنڈی پر چار غیر قانونی ہاسنگ سکیموں کے 22 زیر تعمیر مکانات، چار سائٹ آفسز اورنو بل بورڈز مسمار کر دیے ہیں۔ آر ڈی اے کے ترجمان نے کہا کہ چک بیلی روڈ راولپنڈی پر چار غیر قانونی ہاسنگ سکیموں ترکش سمارٹ سٹی، نشانِ مصطفی، ایمپل لیونگ اور دی کنٹری سائیڈ فارمز منظور شدہ لے آٹ پلان کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر یہ کام کر رہی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈائریکٹر جنرل آر ڈی اے کی ہدایت پر غیر قانونی ہاسنگ سکیموں کے خلاف آر ڈی اے کا آپریشن زور و شور سے جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم پی اینڈ ٹی ای ڈائریکٹوریٹ آر ڈی اے غیر قانونی ہاسنگ سکیموں کے خلاف سخت کارروائی کر رہا ہے۔انہوں نے کہا ڈائریکٹر ایم پی اینڈ ٹی ای آر ڈی اے کے مطابق مذکورہ ہاسنگ سکیموں کے مالکان نے پنجاب ڈویلپمنٹ آف سٹیز ایکٹ 1976 اور پنجاب پرائیویٹ ہاسنگ سکیموں اور لینڈ سب ڈویژن رولز 2010 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نقشوں اور این او سی کی منظوری کے بغیر غیر قانونی عمارتیں تعمیر کیں۔ انہوں نے کہا کہ ان چاروں ہاسنگ سکیموں کے مالکان کو نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں اور انہیں ہاسنگ سکیموں کے اشتہارات سے بھی روک دیا گیا ہے۔ایم پی اینڈ ٹی ای ڈائریکٹوریٹ آر ڈی اے کے عملہ بشمول اسسٹنٹ ڈائریکٹر پلاننگ، سپرنٹنڈنٹ سکیم، سکیم انسپکٹر اور دیگر نے متعلقہ تھانہ روات کی پولیس کی مدد سے مذکورہ ہاسنگ سکیموں کے خلاف کارروائیاں کیں۔

ان جائیدادوں کے مالکان قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سائٹ آفس چلا رہے تھے۔آر ڈی اے کے ترجمان نے بتایا کہ ڈی جی آر ڈی اے محمد سیف انور جپہ نے ایم پی اینڈ ٹی ای ڈائریکٹوریٹ کو ہدایت کی ہے کہ وہ تجاوزات، غیر قانونی و غیر مجاز تعمیرات اور تجارتی سرگرمیوں کے خلاف بلا خوف و خطر سخت کارروائی کریں۔ انہوں نے کہا کہ عوام الناس بھی اخلاقی ذمہ داری کا مظاہرہ کریں اور ہر قسم کی تجاوزات کو جتنا ہو سکے ہٹائیں تاکہ مزید نقصان سے بچ سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آر ڈی اے شہریوں کو مشورہ دیتا ہے کہ وہ ایسے منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے سے پہلے آر ڈی اے سے مشورہ کریں۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں