بنوں(آئی این پی)سب ڈویژن وزیر کے گرلز سکولوں 95استانیوں اور اہلکاروں کونوٹس جاری کر دئے گئے اب کوئی گھر پر مفت تنخواہ نہیں لے گاغیر حاضر عملے سے 31لاکھ سے زائد کی ریکوری کرکے سرکار کے خزانے میں جمع کئے گئے گھر یا سکول میں حاضری استانیاں ان میں سے ایک کا انتخاب کر لیںمزید سستی اوررعایت نہیں ہوگی ان خیالات کا اظہار روبینہ مروت ایس ڈی او محکمہ ایجوکیشن سب ڈویژن وزیر بنوں میڈیا کو سب ڈویژن میں سکولوں کے حوالے سے تفصیلات دیتے ہوئے کیا
انہوں نے بتایا کہ موجودہ حالات میں شورش زدہ علاقے جانی خیل میں 35سکولوں کا دورہ کیااور سالوں سے غیر فعال سکولوں کو فعال کیا اور بچوں کے روشن مستقبل کی خاطر سکولوں میں استانیوں کی کمی پوری کرنے کی کوشش کی اورچالیس استانیوں کی تعیناتی کی سب ڈویژن وزیر کے 206سکولوں میں تمام سہولتوں کی فراہمی کے لئے کوشاں ہیں دور افتادہ علاقوں کے بچوں کا بھی تعلیم کے حصول پر اتنا ہی حق جتنا شہر کے قریب بچوں کا ہے اور ہم اس سلسلے میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت کیں گے اور کسی کو یہ اجازت نہیں دیں گے کہ وہ سرکاری سے تنخواہ لے اور نوکری نہ کرے انہوں نے کہا کہ سسٹم کی خرابی ہے کہ جو لوگ کچھ کرنا چاہتے ہیں کاہل ، سست اور کام چور لوگ ان کا راستہ روکنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن جب نیت صاف ہو تو کوئی انسان کو اپنے ارادے سے باز نہیں رکھ سکتا میں موجودہ حالات میں شورش زدہ علاقے جانی خیل میں 35سکولوں کا دورہ کیا اور وہاں جو مشکلات ہے ان کو صرف نوٹ کیا بلکہ ان کے حل کے لئے عملی اقدامات بھی اٹھائے جس کا بھر پور ردعمل بھی سامنے ایا ہے فعال سکولوں کوفرنیچر فراہم کیاکچھ لوگ یہاں دس پندرہ سالوں سے مفت تنخواہیں لے رہے تھے ہم نے کام نہ کرنے والے 95اہلکاروں کو نوٹس جاری کئے ہیں اور 31لاکھ سے زائد کی ریکوری کرکے سرکاری خزانے میں جمع کیا اور جب تک غیر حاضر اہلکار حاضری نہیں کریں کسی سے رعایت نہیں کی جائے گی انہوں نے کہا کہ ہمارے یہاں سسٹم کی خرابی ہے کہ جب کوئی اچھا اقدام کرتا ہے تو ان کو سپورٹ کرنے کی بجائے ان کی مخالفت اوران کے راستے میں رکاوٹیں ڈالنے کی کوشش کی جاتی ہے لیکن میں قوم کی بچیوں کو روشن مستقبل دینے کے لئے کسی رکاوٹ کی پرواکئے بغیر اپنے کاجاری رکھوں گی۔ انہوں نے علاقائی عمائدین سے بھی درخواست کی کہ اگر میں ان کی بچیوں کی فلاح و بہبود کے لئے کام کر رہی ہوںتو میرا ساتھ دیں اور میرے ہاتھ مضبوط کریں ۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں