گورنر کے پی کا وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو مناظرے کا چیلنج

ویب ڈیسک(پی این آئی)گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ مذاکرات سیاسی جماعت سے ہونے چاہئیں، پی ٹی آئی سیاسی جماعت کہاں رہی، یہ تو آزاد حیثیت سے الیکشن لڑ کر سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوئے ہیں۔

آج نیوز کے پروگرام ”آج ایکسکلیوسیو“ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی نے پی ٹی آئی اور جے یو آئی اتحاد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ’مولانا فضل الرحمان بھی مشکل میں ہیں، انہوں نے بھی لائبریریوں میں بڑی کتابیں کھولی ہوئی ہیں کہ کس طرح میں یہودیوں کو مسلمان قرار دوں، کون سا وظیفہ کون سا فتویٰ دوں‘۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم ہمیشہ سے کہتے رہے ہیں کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان بے ساکھیوں سے اقتدار میں آئے تھے اور پھر سے بےساکھیوں کا سہارا ڈھونڈ رہے ہیں، یہ بغری سہارے کے چل نہیں سکتے۔

علی امین گنڈاپور کو چینج
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ مجھ سے مناظرہ کرلیں کہ کس طرح وہ حکومت میں آئے ، کس طرح وزیراعلیٰ بنے۔انہوں نے کہا کہ ’میں اس کو ثبوت سے بتاؤں گا کہ وہ کیسے وزیراعلیٰ بنا ہے‘۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی آج چاروں صوبوں میں موجود ہے، دو وزیراعلیٰ ہیں، صدر مملکت ہیں، دو گورنر ہیں، کشمیر میں ہم حکومت میں حصہ دار ہیں، گلگت بلتستان میں ہم موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ جو کہتے تھے ہم سندھ تک محدود ہیں وہ آج خیبرپختونخوا تک محدود ہوگئے ہیں، ان کی پارٹی لیڈرشپ میں سب کے پی سے ہیں، انہیں دوسرے صوبوں سے کوئی بندہ نہیں ملا؟

close