ایبٹ آباد(آئی این پی)گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں بڑے پیمانے پر مالی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے ، نیب نے جی ڈی اے سے معاہدوں کی تفصیلات طلب کر لیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق جی ڈی اے نے پارکنگ پلازہ اراضی کی کم قیمت پر الاٹمنٹ کی، ایوبیہ چئیرلفٹ کو غیر قانونی طور پر مورال کمپنی کو دیا گیا، نتھیا گلی میں زپ لائن کا ٹھیکہ بھی غیر قانونی طور پر پہلے دیا گیا اور اس کی مدت بھی بڑھا دی گئی۔
نیب نے کہا کہ چھانگلہ گلی میں 11 کنال اراضی کیمپ پوڈز الائٹمنٹ کے حوالے سے 25 ملین رشوت لی گئی، گلیات کے ماسٹر پلان کیلئے بیس سال کا معاہدہ پہلے 25 ملین روپے میں کیا گیا، معاہدہ غیر قانونی طور پر دوبارہ دے دیا گیا۔نیب کے اعلامیے کے مطابق ٹھنڈیانی میں 300 کنال اراضی 99 سال کیلئے اصل قیمت کے بغیر الاٹ کر دی گئی، جی ڈی اے ملازم نے بطور مڈل مین 16 کنال اراضی ہدا اسٹیٹ کو فروخت کر کے کروڑوں روپے کمائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں