پشاور(آ ئی این پی) امیر جماعت اسلامی خیبر پختو نخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ ملک کے حالات حکومت کے ہاتھ سے نکل رہے ہیں،ایک ہفتہ کے دوران ملک میں دہشتگردی کے سات واقعات ہوئے۔جعفر ایکسپریس کو بم سے اڑانے کی کوشش کی گئی۔ملک میں اس وقت دہشتگردوں اور ٹارگٹ کلرز کا راج ہے،ادویات اشیاء خوردونوش سمیت دیگر چیزوں کی بڑھتی قیمتوں نے لوگوں کی زندگی اجیرن کردی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے المرکزالاسلامی پشاور میں جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کی مجلس شوریٰ کے دوروزہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے نائب امیر اور ممبر صوبائی اسمبلی عنایت اللہ خان، ممبر قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی، سابق ایم این اے صاحبزادہ طارق اللہ، جماعت اسلامی دیر لوئر کے امیر اعزازالملک افکاری، اپر دیر کے امیر حنیف اللہ ایڈووکیٹ اور سیکرٹری اطلاعات صہیب الدین کاکاخیل بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ دسمبر اور جنوری کے بلوں میں 97 ارب روپے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں ایڈجسٹ کئے گئے۔
حکومت نے بروقت ایل این جی نا خریدکر عوام سے اربوں روپے وصول کئے۔97 ارب روپے عمران خان اور حماد اظہر سے وصول کئے جائیں ناکہ عوام سے۔خیبر پختونخوا گیس اور بجلی نا ہونے کی وجہ سے صنعتی قبرستان میں تبدیل ہو چکا ہے،آئی ایم ایف کے کہنے پر سٹیٹ بینک کا قانون منظور کر کے ملک کو ہتھکڑیاں لگا دی ہیں۔حکمرانوں نے ملک کو عملی طور پر نیلام کر دیا ہے۔ بلدیاتی انتخابات میں حکومت کے عوام کے پاس جانے سے کترارہی ہے۔ خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں پی ٹی آئی کی شکست یقینی ہے۔راتوں رات من پسند نتائج حاصل کرنے کے لئے الیکشن قواعد کی خلاف ورزی کر کے افسران کے تبادلے کئے گئے۔
الیکشن کمیشن وزیراعظم، وزیر دفاع، اور دیگر وزراء کے ترقیاتی کاموں کے ا علانات کانوٹس لے،وفاقی اور صوبائی وزراء کے دوروں کے خلاف عوام کو نکال کر بھر پور مزاحمت کریں گے۔فوج اور ڈی سیز کی بجائے الیکشن کمیشن عملہ کی ڈی آر اوز کی حیثیت سے تعیناتی وفاقی اور صوبائی حکومت پر عدم اعتماد ہے،ہم نے پہلے بلدیاتی مرحلے میں بھر پور کارکردگی دکھائی ہے،دوسرے مرحلے میں اس سے بھی اچھی کارکردگی دکھائیں گے۔جماعت اسلامی بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں پی ٹی آئی کے سوا کسی بھی جماعت کے ساتھ ایڈجسٹمنٹ کر سکتی ہے۔جماعت اسلامی کی دو روزہ صوبائی شوریٰ اجلاس ہوا۔جس میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے حوالے سے مختلف اضلاع کا جائزہ لیا گیا۔
سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ موجودہ حکومت کی رٹ کہیں بھی نظر نہیں آر ہی۔ ملک میں اس وقت دہشت گردوں کا راج ہے۔ دہشت گردوں کے ہاتھوں سے نہ علماء کرام محفوظ ہیں اور نہ ہی مسافر، پشاور میں عالم دین کو قتل کیا گیا جبکہ بلوچستان میں جعفر ایکسپریس کو دھماکے سے اڑا نے کی کوشش کی گئی۔ وزیر داخلہ ٹی وی پر صرف تبصروں کے لئے آتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ ادویات، پیٹرول،آئل اور گھی کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ کیا گیا۔ ایف پی اے کی مد میں عوام سے اربوں روپے بٹورے گئے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ موجودہ حکومت میں پارلیمنٹ میں جتنی قانون سازی ہوئی ہے وہ تمام غیر اسلامی ہے۔اسٹیٹ بنک کو آئی ایم ایف کے حوالے کرنے کے عمل کو مسترد کرتے ہیں۔حکومت کی نااہلی کی وجہ سے پاکستان کا سبز پاسپورٹ بے توقیر ہو چکا ہے۔انھوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے الیکشن شیڈول کا اعلان ہوا ہے دوسرے مرحلے میں پی ٹی آئی شکست سے دو چار ہو گی۔حکومت نے پہلے سے ہی دھاندلی کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔شیڈول کے اعلان کے باوجود بیوروکریسی میں تبادلے قواعد کے خلاف ہے۔ ۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں