اسلام آباد (آئی این پی )پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے جنرل سیکریٹری سینیٹر وقار مہدی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ(ن) اور ایم کیو ایم کا اقتدار کی خاطر 1873ء کے آئین کی قربانی سوالیہ نشان ہے۔ 1973ء کے آئین کو چھیڑنا ملکی سلامتی سے کھیلنے کے مترادف ہے۔ سیاسی مقبولیت کھونے کے بعد مسلم لیگ(ن) بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکی ہے۔ متحدہ والوں نے اپنے بانی سے وفا نہیں کی کسی اور سے وفا کیا کریں گے۔
اپنے ردعمل میں سینیٹر وقار مہدی نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت اور کارکنوںنے آئین کی خاطر آگ اور خون کے دریا پار کئے ہیں۔ سینیٹر وقار مہدی نے کہا کہ ایم کیو ایم کا کبھی بھی جمہوریت کی بحالی کی جدوجہد میں کوئی کردار نہیں ہے۔ ایم کیو ایم کی پیدائش آمر جنرل ضیاء کی گود میں رہی اور جنرل پرویز مشرف کی درباری رہی۔ انہوں نے کہا کہ 1965ء میں لیاقت آباد کے عوام پر گولی چلانے والے کو ایم کیو ایم نے قومی اسمبلی کے اسپیکر کے لئے ووٹ دے کر قیمت وصول کی۔ سینیٹر وقار مہدی نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) اپنے مفادات کی خاطر پہلے پائوں پکڑتی ہے بعد میں ان کے گلے پکڑتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے عوام نیا جال لانے والے پرانے شکاریوں سے ہوشیار رہیں۔ ایم کیو ایم کے دئیے ہوئے زخم کراچی کی گلی گلی میں موجود ہیں۔ سینیٹر وقار مہدی نے کہا کہ ہزاروں مائوں کی گودیں اجاڑنے اور ہزاروں بہنوں کے سہاگ اجاڑنے والوں کو کراچی کے عوام اچھی طرح پہچانے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے عوام کی خدمت صرف پیپلزپارٹی نے کی ہے۔ ایم کیو ایم 40 سال کے دوران ہر حکومت کا حصہ رہیں مگر کراچی کے مسائل حل نہیں کئے۔ کراچی کے عوام اب ایم کیو ایم کے کسی دھوکے میں نہیں آئیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں