اسلام آباد(آئی این پی)اسلام آباد پولیس نے کمسن گھریلوملازمہ رضوانہ پر تشدد کے کیس میں بیان ریکارڈ کروانے کیلئے سول جج عاصم حفیظ کو دوبارہ طلب کرلیا۔اس سے قبل جج عاصم حفیظ کا بیان ریکارڈ کرنے کیلئے پولیس کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا گیا تھا جبکہ تشدد کا شکار رضوانہ کا بیان بھی ریکارڈ کیئے جانے کا امکان ہے۔دوسری جانب کیس کی تفتیش کیلئے قائم کی گئی جے آئی ٹی نے 3 ویڈیوز فارنزک لیب لاہور بھجوادیں ہیں۔
فارنزک لیب بھجوائی گئی ویڈیوز میں 26 نومبر کی جج عاصم حفیظ کے گھر کے باہر کی سی سی ٹی وی ویڈیو اور اسلام آباد، سرگودھا بس اڈے کی سی سی ٹی وی ویڈیوز شامل ہیں۔واضح رہے کہ جنرل اسپتال لاہور میں زیرعلاج 14 سالہ بچی رضوانہ پر تشدد کا معاملہ 24 جولائی کو سامنے آیا تھا، بچی کی ماں نے جج کی اہلیہ پر تشدد کا الزام لگایا تھا، جب بچی کو اسپتال پہنچایا گیا تو اس کے سر کے زخم میں کیڑے پڑ چکے تھے، جسم پر تشدد کے نشانات تھے اور دونوں بازو ٹوٹے ہوئے تھے اور وہ شدید خوف کا شکار تھی۔رضوانہ کے علاج کیلئے قائم میڈیکل بورڈ کے سربراہ پروفیسر جودت سلیم کے مطابق بچی کی طبیعت میں بہتری آرہی ہے اور اس کے انفیکشن میں بھی کمی ہوئی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں