اسلام آباد(آئی این پی) وفاقی وزیر برائے انسداد منشیات شازین بگٹی نے کہا ہے کہ اس سال دنیا میں پکڑی جانے والی منشیات کا سترہ فیصد منشیات پاکستان میں پکڑی گئی ہے تعلیمی اداروں میں منشیات کے خاتمے کے لیے قانون سازی زیر غور ہے برطانیہ اور امریکہ جیسے ممالک بھی منشیات کا مکمل خاتمہ کرنے میں ناکام رہے ہیں
ہم کوشش کر رہے ہیں کہ اس حوالے سے قانون سازی کی جائے پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں جماعت اسلامی کے رکن اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی نے ملک میں آئس اور دیگر منشیات کی فروخت پر توجہ دلا نوٹس پر کہا کہ ملک کے تعلیمی اداروں میں آئس اور دیگر منشیات کا استعمال بہت زیادہ ہو گیا ہے طالب علموں میں منشیات کا استعمال تشویش ناک ہے اس کی روک تھام کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے اگر آج منشیات پر کنٹرول نہ کیا گیا تو کل اسمبلی میں بھی چرس اور دیگر نشہ کرنے والے آ جائیں گے اور یہاں لیٹے ہوں گے تو کیسا لگے گا وفاقی وزیر برائے انسداد منشیات شازین بگٹی نے کہا کہ دنیا میں پکڑی جانے والی منشیات کا سترہ فیصد منشیات پاکستان میں پکڑی گئی ہے برطانیہ جیسے ملک میں بھی منشیات کا مکمل خاتمہ نہیں کیا جا سکا انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس افرادی قوت کم ہے جس کی وجہ سے مسائل کا سامنا ہے تعلیمی اداروں میں منشیات کی روک تھام کے لیے نئی قانون سازی زیر غور ہے اور صوبوں سے بھی بات چیت جاری ہے سندھ سے اس حوالے سے بات ہو گئی ہے ہم اس حوالے سے قانون سازی کرنے جارہے ہیں کہ جس تعلیمی ادارے سے کوئی طالب علم منشیات کا استعمال کرتا ہوا پایا گیا تو اس طالب علم کی بجائے متعلقہ ادارے کے خلاف کاروائی کی جائے گی ۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں