بلوچستان کے ضلع پشین میں دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجے میں 2 بچے جاں بحق جبکہ 14 افراد زخمی ہو گئے۔
پولیس کے مطابق پشین بازارمیں ہوئے دھماکے میں پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔پولیس اور ریسکیو ادارے موقع پر پہنچ گئے، لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔پولیس کے مطابق بعض زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ایم ایس پشین اسپتال ڈاکٹر وکیل شیرانی کے مطابق دھماکے کے 13 زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد کوئٹہ منتقل کر دیا گیا ہے، 1 زخمی اور 2 بچوں کی میتیں پشین اسپتال میں ہیں۔دھماکے سے کئی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے، فوری طور پر دھماکے کی نوعیت کے بارے میں پتہ نہیں چل سکا ہے۔
بلوچستان حکومت کی مذمت: بلوچستان حکومت کے ترجمان نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اسپتال انتظامیہ کو زخمیوں کو بہتر طبی سہولتوں کی فراہمی کی ہدایت کر دی۔ترجمان بلوچستان حکومت کے مطابق دہشت گردی کے واقعے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے۔وزیرِ اعلیٰ سندھ کا اظہارِ افسوس:وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بھی پولیس لائن پشین میں بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے 2 معصوم بچوں کے جاں بحق ہونے پر اظہارِ افسوس کیا ہے۔جاری کیے گئے بیان میں ان کا کہنا ہے کہ دہشت گرد ملک کی سالمیت کے لیے خطرہ بن گئے ہیں۔وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ اس حساس وقت میں ہم سب کو مل کر دہشت گردی کےناسور کا مقابلہ کرنا ہے۔انہوں نے جاں بحق ہونے والے بچوں کے لیے جنت الفردوس میں بلندیٔ درجات کے ساتھ یہ دعا بھی کی ہے کہ اللّٰہ تعالیٰ دہشت گردی کے خاتمے میں ہماری مدد فرمائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں