سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نے حکومت گرائے جانے میں پی ٹی آئی کو ذمہ دار قرار دیدیا

کوئٹہ(آئی این پی)سابق وزیر اعلی بلوچستان جام کمال نے کہا ہے کہ کسی پارٹی میں جانے یا نہ جانے کا فیصلہ دوستوں کے ساتھ مشاورت کے بعد تین چار ہفتوں میں کروں گا۔کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جام کمال نے کہا کہ وزیر اعلی بلوچستان عبدالقدوس بزنجو سے کوئی ذاتی اختلاف نہیں، موجودہ حالت میں بزنجو پر تنقید نہیں کی جا سکتی کیونکہ اس کے ساتھ دیگر 65 لوگ بھی ہیں، پارٹیوں میں نظریاتی اختلافات ہوتے ہیں،

آصف علی زرداری اور محترمہ مریم نواز سے ملاقاتیں کیں، بلوچستان عوامی پارٹی نے اکثریت کے ساتھ صوبے میں حکومت بنائی تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ علاقائی جماعتوں کو فعال رکھنے میں مسائل رہتے ہیں، ہم نے یا دوسروں نے کیسی حکومت چلائی اس کا فیصلہ عوام نے کرنا ہے، سینیٹ چیئرمین بی اے پی کا اور مرکز میں بھی شامل ہے، بلوچستان عوامی پارٹی سے کس نے فائدہ اٹھایا یہ ایک سوال ہے، میری حکومت گرانے میں پی ٹی آئی اور پرویز خٹک کا کردار سب کو معلوم ہے، بلوچستان کے حالات آج بھی اچھے نہیں ہیں۔

close