خیبر پختونخوا میں حالیہ بارشوں اور فلش فلڈز سے شدید جانی و مالی نقصان ہوا ہے، جب کہ پورے ملک میں تباہ کن موسم نے سینکڑوں خاندانوں کو متاثر کیا۔ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے نقصانات کی تفصیلی رپورٹ جاری کر دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق مختلف حادثات اور سیلابی واقعات میں اب تک 385 افراد جاں بحق اور 182 زخمی ہوئے ہیں۔
جاں بحق ہونے والوں میں:
-
299 مرد
-
52 خواتین
-
34 بچے شامل ہیں۔
زخمیوں میں:
-
145 مرد
-
27 خواتین
-
10 بچے شامل ہیں۔
مکانات کو بھی شدید نقصان
رپورٹ کے مطابق بارشوں اور سیلاب کے باعث 1398 مکانات متاثر ہوئے، جن میں:
-
1030 گھروں کو جزوی
-
368 کو مکمل تباہی کا سامنا کرنا پڑا۔
بونیر سب سے زیادہ متاثرہ ضلع
صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع بونیر میں سب سے زیادہ جانی نقصان ہوا، جہاں ہلاکتوں کی تعداد 228 تک جا پہنچی ہے۔
جبکہ صوابی میں اموات کی تعداد 41 ہو گئی ہے۔
صوابی ریسکیو آپریشن مکمل
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے ترجمان کے مطابق، صوابی کے علاقے دالوڑی میں پیش آنے والے حادثے کا ریسکیو آپریشن چار روز بعد مکمل کر لیا گیا۔
ریسکیو 1122 نے دیگر اضلاع (مردان، نوشہرہ، ہری پور) کے تعاون سے آپریشن میں حصہ لیا اور 41 افراد کی لاشیں برآمد کیں۔
وزیراعظم کا متاثرہ علاقوں کا دورہ
وزیراعظم شہباز شریف نے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ضلع بونیر کا دورہ کیا، سیلاب متاثرین سے ملاقات کی اور جاں بحق افراد کے ورثا سے تعزیت کی۔ اس موقع پر امدادی رقوم کے چیک بھی تقسیم کیے گئے۔
وزیراعظم نے کہا:
“کے پی میں کلاؤڈ برسٹ کے باعث 350 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے۔ صوابی، شانگلہ، بونیر، سوات، جنوبی وزیرستان اور مانسہرہ میں افسوسناک واقعات پیش آئے۔”
انہوں نے یہ بھی کہا کہ:
“پورے ملک میں طوفانی بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں 700 سے زائد اموات ہو چکی ہیں۔”
شہباز شریف نے موسمیاتی تبدیلی کو ان ہولناک واقعات کا سبب قرار دیتے ہوئے کہا کہ:
“اگر ہم نے ماحولیاتی آلودگی اور درختوں کی کٹائی جیسے عوامل کو سنجیدگی سے لیا ہوتا، تو آج یہ تباہی نہ دیکھنا پڑتی۔”
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں