لاہور (پی این آئی) پنجاب اسمبلی میں حکومتی رکن سونیا عاشر فیک نیوز پھیلانے پر پیکا قانون کی زد میں آگئیں، پیکا قانون 2025 کے تحت حکومتی رکن سونیا عاشر کیخلاف درخواست دائر کردی گئی۔
اے آروائی نیوز کے مطابق پنجاب اسمبلی میں حکومتی رکن سونیا عاشر فیک نیوز پھیلانے پر پیکا قانون کی زد میں آگئیں۔ حکومتی رکن سونیا عاشر فیک نیوز پھیلانے پر درخواست دائر کردی گئی۔حکومتی رکن سونیا عاشرپیکا قانون کے تحت مقدمے کی درخواست دائر کی گئی ہے۔ سونیا عاشرکیخلاف فیک نیوز پھیلانے کی درخواست ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کو جمع کرائی گئی۔ سونیا عاشرکیخلاف ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ میں درخواست لاہور سے تعلق رکھنے والی مسیحی خاتون نے درخواست دائر کی۔
مسیحی خاتون درخواستگزار نے مئوقف اپنایا کہ بچی کے اغواء اور زیادتی کے ملزمان اس وقت جیل میں ہیں، عدالت نے سنگین جرائم میں ملوث ملزمان کی ضمانت کی درخواست منسوخ کی، سونیا عاشر نے فیک پوسٹ شیئر کی کہ ملزمان کو 25سال کی سزا ہوگئی ہے، فیک نیوز متاثرہ بچی کے زیرسماعت مقدمے پر منفی طریقے سے اثر انداز ہوئی۔
پارلیمانی سیکرٹری انسانی حقوق و اقلتی امور سونیا عاشر کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔ دوسری جانب سپریم کورٹ آف پاکستان میں پریوینشن آف الیکٹرانک کرائم ایکٹ (پیکا) کے خلاف آئینی درخواست دائر کر دی گئی۔ شہری محمد قیوم خان کی جانب سے پیکا ایکٹ کے خلاف درخواست دائر کی گئی ہے، درخواست میں صدر پاکستان، اسپیکر قومی اسمبلی، چیئرمین سینیٹ اور سیکریٹری قانون کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ پیکا ایکٹ میں حالیہ ترمیم بنیادی انسانی حقوق اور آئین سے متصادم ہے، اور پیکا ایکٹ کی شقیں آزادی اظہار رائے کے بنیادی حق کے برخلاف ہیں۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ پیکا ایکٹ کی شقوں کا فل کورٹ کے ذریعے جائزہ لیا جائے، سپریم کورٹ کا فل کورٹ انسانی بنیادی حقوق کی روشنی میں پیکا ایکٹ کا جائزہ لے۔ واضح رہے کہ 29 جنوری صدر مملکت آصف زرداری نے پیکا ترمیمی بل 2025 پر دستخط کردیے تھے، جس کے بعد پیکا ایکٹ ترمیمی بل 2025 قانون بن گیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں