پراپرٹی ٹیکس اور گاڑی مالکان کے حوالے سے اہم خبر آ گئی‎

لاہور (پی این آئی) پنجاب کے رہائشی اپنی گاڑیوں کی پنجاب میں رجسٹریشن کے پابند ہوں گے۔

پراپرٹی ٹیکس کی مد میں متعارف کروائی جانے والی اصلاحات کا مقصد نادہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لانا ہو گا ۔پہلے سے ٹیکس ادا کرنے والوں پر بوجھ میں اضافہ نا قابل قبول ہو گا۔ میڈیکل اور ڈینٹل کالجز میں داخلے خالصتاً میرٹ کی بنیاد پر یقینی بنائے جائیں گے ۔ مسلم فیملی لاز آرڈینینس 1961 کے تحت نکاح کے وقت خواتین کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔ نکاح فارم فل کرنے والوں کے لیے کم از کم تعلیمی قابلیت میٹرک تجویز کی جائے گی۔

ان خیالات کا اظہار وزیر خزانہ پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمان نے گزشتہ روز سول سیکرٹریٹ پنجاب ،دربار ہال میں قائمہ کمیٹی برائے قانون سازی اور نجکاری کے 13 ویں اجلاس کی صدارت کے دوران کیا ۔ صوبائی وزیر نے پراپرٹی ٹیکس کے ویلیو ایشن سسٹم کی رینٹل ویلیو سے کیپیٹل ویلیو پرمنتقلی اور موٹر وہیکل آرڈینیس 1965 کے سیکشن 24میں ترامیم کو معقول قرار دیتے ہوئے محکمہ ایکسائز کو ہدایت کی کہ وہ ٹیکس سسٹم میں مذکورہ اصلاحات کی موزوں انداز میں وضاحت کریں تاکہ سٹیک ہولڈر کے تحفظات کو دور کیا جا سکے ۔

انہوں نے مزید کیا کہ پراپرٹی ٹیکس کے ویلیو ایشن سسٹم میں تبدیلی وصولیوں کے عمل کو سادہ اور شفاف بنائے گی ۔اس سسٹم کے تحت ٹیکس دہندگان اپنے واجب الادا ٹیکس کا با آسانی تخمینہ لگا سکیں گے۔ سسٹم کے تحت پہلے سے ٹیکس ادا کرنے والوں کو کوئی پریشانی نہیں اٹھانی پڑے گی تاہم نئے ٹیکس پیئر ز کی سسٹم میں شمولیت سے صوبائی وسائل میں اضافہ ممکن ہوگا۔

اجلاس کے دیگر شرکاء میں صوبائی وزیر برائے قانون و کمیونیکیشن اینڈ ورکس ملک صہیب بھرتھ ، وزیر برائے لوکل گورنمنٹ ذیشان رفیق اور وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری بھی شریک تھیں ۔ عظمیٰ بخاری نے محکمہ لوکل گورنمنٹ کی جانب سے مسلم فیملی لاز آرڈیننس 1961کے تحت مسلم فیملی رولز کی تشکیل کے دوران خواتین کے حقوق کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے نکاح خواں اور رجسٹرار کی تعلیمی قابلیت اور نکاح نامے کی تمام شقوں کی ضرورت اور اہمیت سے آگاہی ضروری ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close