لاہور ( پی این آئی )فوج کی تحویل میں موجود ملزمان کو ملنے والی سہولیات کی تفصیل سامنے آگئی جس کے بارے میں وفاقی حکومت نے لاہور ہائیکورٹ میں رپورٹ جمع کروا دی۔
تفصیلات کے مطابق ملٹری تحویل میں موجود ملزمان کو میسر سہولیات کی معلومات کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست پر سماعت ہوئی جہاں جسٹس محمد وحید خان نے کائنات گُل کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کی طرف سے بیرسٹر خدیجہ صدیقی عدالت میں پیش ہوئیں۔دوران سماعت وفاقی حکومت کی جانب سے سرکاری وکیل نے ملٹری تحویل میں قید ملزمان کو میسر سہولیات پر رپورٹ جمع کروائی، جس میں بتایا گیا ہے کہ ملزم کو تینوں وقت کا کھانا اور بستر کی سہولت میسر ہے، ملزم کی گھر والوں کے ساتھ ہفتہ وار ملاقات کروائی جاتی ہے، ملزم کو ہفتہ وار اور جب ملزم چاہے فون کی سہولت بھی موجود ہے، ملزم کو واٹر کولر، ایئر کولر، پنکھا اور ہیٹر کی سہولت دی گئی ہے، ملزم کا سی ایم ایچ ہسپتال میں باقاعدہ چیک اپ کروایا جاتا ہے، ملزم کی خواہش پر کتابیں بھی مہیا کی جاتی ہیں۔
سماعت کے موقع پر درخواست گزار کی وکیل نے کہا کہ ’عدالت کے آڈر کے بعد تمام سہولیات ملنا شروع ہوئی ہیں، عدالت کے حکم سے ملاقات ہونا شروع ہوگئی اور اب چارپائیاں بھی مل گئی ہیں‘، جس پر سرکاری وکیل نے مؤقف اپنایا کہ ’اگر ایک سیل میں ایک سے زائد ملزمان کو رکھیں گے تو یہ لڑ جھگڑ سکتے ہیں‘ اس پر جسٹس وحید الدین نے کہا کہ ’نہیں لڑیں گے، آپ جو سہولیات مہیا کر سکتے ہیں کریں‘، ان ریمارکس کے ساتھ ہی عدالت نے وفاقی حکومت کی جانب سے دائر رپورٹ کی روشنی میں درخواست نمٹا دی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں