کراچی(پی این آئی) ٹارگٹ کلنگ میں شہید سندھ پولیس کے افسر علی رضا کے قتل کی تحقیقات میں نیا انکشاف سامنے آیا ہے۔
ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی کی جانب سے ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم اور آئی جی سندھ کو لکھے خط کی تفصیلات کے مطابق دونوں قاتل تقریباً دو گھنٹےتک سڑکوں پر گھومتے رہے، دونوں قاتل ڈی ایس پی علی رضاکا انتظار کرتے رہے۔خط میں کہا گیا ہےکہ قوی امکان ہےکہ قاتلوں کو کئی افراد نے دیکھا، علی رضا کے قاتلوں کی گرفتاری کی انعامی رقم 50 لاکھ روپےکی جائے، انعام رکھنے سے اصل مجرموں کی جلد گرفتاری میں مدد حاصل ہوگی، ہائی پروفائل کیس میں انعام کا تعین کرنا ضروری ہے۔خط میں کہا گیا ہےکہ کسی کے پاس قاتل کی معلومات ہوں گی تو وہ کیس میں مدد کرے گا۔
خیال رہے کہ جولائی میں کراچی کے علاقے کریم آباد میں موٹر سائیکل پر سوار دو حملہ آوروں نے ڈی ایس پی علی رضا کی گاڑی پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں علی رضا اور ان کا محافظ شدید زخمی ہو گئے تھے، دونوں کو فوری طور پر عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا جہاں دونوں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے تھے۔علی رضا ڈی ایس پی سی ٹی ڈی انویسٹی گیشن تعینات تھے، وہ ایس ایس پی چوہدری اسلم کے قریبی ساتھی تھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں