لاہور(پی این آئی) سوشل میڈیا پر ایک خبر پھیلائی جا رہی ہے کہ پنجاب حکومت نے نئے بجٹ میں بڑوں اور بچوں کی قبروں پر بھی ٹیکس عائد کر دیا ہے۔
نیوز ویب سائٹ ’پروپاکستانی‘ کے مطابق ایک ایکس صارف کی طرف سے اپنے اکائونٹ پر دو منٹ کی ایک ویڈیو پوسٹ کی گئی ہے، جس کے کیپشن میں لکھا گیا ہے کہ ’’بڑوں کی قبر پر 1500روپے اور بچوں کی قبر پر 1ہزار روپے ٹیکس۔‘‘
پوسٹ میں شیئر کی گئی ویڈیو ایک مقامی نیوز چینل کی رپورٹ پر مبنی ہے، جس میں ایسا ہی دعویٰ کیا گیا ہے۔ تاہم سرکاری حکام کے مطابق صوبہ پنجاب میں قبروں پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا گیا اور یہ خبر بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی ہے۔ لاہور میں لوکل گورنمنٹ اور کمیونٹی ڈویلپمنٹ کی سپیشل سیکرٹری آسیہ گل نے بھی انٹرنیٹ پر کیے جانے والے اس دعوے کو من گھڑت قرار دیا اور کہا کہ ’’لوکل گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے نہ کوئی ایسی تجویز دی گئی ہے اور نہ ہی حکومت نے ایسی کوئی منظوری دی ہے۔ ‘‘
دوسری طرف صوبے بھر میں ماڈل قبرستانوں کے قیام کی ذمہ دار’پنجاب شہر خموشاں اتھارٹی‘ کے ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن اینڈ فنانس اسلم ندیم نے بھی تصدیق کی کہ ان کے علم میں ایسی کوئی بات نہیں ہے اور نہ ہی ایسی کوئی تجویز ان کی نظروں سے گزری ہے۔ بجٹ 2024-25ء کی دستاویز میں بھی قبروں پر ٹیکس کا کوئی ذکر موجود نہیں ہے۔اس پوسٹ میں نجی ٹی وی چینل کا جو ویڈیو کلپ شیئر کیا گیا ہے، وہ بھی دراصل 2019ء کا ہے جب پاکستان میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں