ثانیہ زہرہ کیس میں اہم پیشرفت

ملتان(پی این آئی) ملتان پولیس نے ثانیہ زہرہ کی مبینہ خودکشی کے مقدمے میں نامزد ملزم مقتولہ کے شوہر علی رضا کو گرفتار کر لیا گیا۔

ثانیہ زہرہ مذہبی رہنماء اسد شاہ کی بیٹی تھی، جن کی طرف سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ ان کی بیٹی نے خودکشی نہیں کی بلکہ اس کے شوہر نے اسے قتل کرکے لاش پھندے سے لٹکا کر خودکشی کا ڈرامہ کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق ملزم علی رضا کی طرف سے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ اس کی اہلیہ ثانیہ زہرہ نے خود کشی کی ہے۔ ملتان پولیس نے علی رضا کو ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس کرکے واپس جاتے ہوئے ابدالی روڈ سے گرفتار کیا۔ اس پریس کانفرنس میں بھی ملزم نے کہا کہ ثانیہ نے خود اپنے آپ کو پھندے سے لٹکایا۔ مجھ پر بے بنیاد الزامات عائد کیے جا رہے ہیں۔

علی رضا پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ اس نے ثانیہ کو گھر فروخت کرکے پیسے نہ دینے اور باپ سے جائیداد میں سے حصہ نہ مانگنے پر قتل کیا۔ اس حوالے سے ملزم نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ’’میرے سسر سے زیادہ جائیداد میرے پاس ہے۔ میرے سسر کے بیٹے نے بھی خودکشی کی تھی، کیا وہ بھی میں نے کروائی۔ میری ساس بھی کئی بار خودکشی کی کوشش کر چکی ہے۔

رپورٹ کے مطابق دو بچوں کی ماں ثانیہ زہرہ تیسرے بچے کے ساتھ امید سے تھی۔ حاملہ بیوی کے مبینہ قتل کی خبر نے عوام کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا اور وہ سوشل میڈیا پر ’جسٹس فار ثانیہ زہرہ‘ کا ٹرینڈ چلانے لگے۔ واضح رہے کہ ثانیہ زہرہ کی عمر محض 17سال تھی۔ پولیس کی تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ثانیہ کی شادی 14سال کی عمر میں ہوئی تھی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں