کراچی (پی این آئی) ڈی ایس پی سی ٹی ڈی علی رضا کے قتل کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے۔
کراچی سے حکام کے مطابق علی رضا کی دو ہفتے ریکی کی گئی، وہ روزانہ رہائشی اپارٹمنٹ آتے تھے،اتوار کو بھی علی رضا معمول کے مطابق گھر سے نکلے اور اپارٹمنٹ پہنچے۔ ملزمان جانتے تھے علی رضاکی گاڑی بم پروف ہے اور انکے پاس ہتھیار ہوتا ہے۔ حکام کے مطابق ملزمان نے علی رضا کے گاڑی سے اترنے کے بعد اپارٹمنٹ میں داخل ہونے پر فائرنگ کی۔ موٹر سائیکل سوار دو ملزمان علی رضا کے پہنچنے سے پہلے ہی انتظار کر رہے تھے۔ تحقیقاتی حکام کے مطابق واردات میں ایک ہی ہتھیار استعمال ہوا، دوسرا ملزم موٹر سائیکل چلا رہا تھا۔ جائے وقوعہ سے گولیوں کے 11 خول ملے ہیں۔ تحقیقاتی حکام کے مطابق علی رضا کو دو گولیاں کمر پر، تیسری گولی گردن اور چوتھی سر پر لگی۔ حکام کے مطابق علاقے میں ملزمان کے آنے اور فرار کے راستوں کی جیو میپنگ کی جا رہی ہے۔ عینی شاہدین کے بیانات قلمبند کر لیے گئے، بیانات کی تصدیق جاری یے۔ واقعے کی سی سی ٹی وی ویڈیو حاصل کی جا رہی ہیں۔ ملزمان کی ویڈیو نہ ملنے پر ان کے خاکے بنائے جائیں گے۔خیال رہے کہ گزشتہ روز کریم آباد کے علاقے میں دو حملہ آوروں کی فائرنگ سے ڈی ایس پی علی رضا شہید ہوگئے تھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں