صارم برنی کو کہاں منتقل کر دیا گیا؟

کراچی(پی این آئی)صارم برنی کو کہاں منتقل کر دیا گیا؟انسانی اسمگلنگ اور دھوکا دہی کیس میں گرفتار سماجی کارکن صارم برنی کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔ملزم صارم برنی کو جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں دو روزی جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر آج پیش کیا گیا۔عدالت نے ملزم صارم برنی کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی ایف آئی اے کی درخواست مسترد کردی۔عدالت نے کہا کہ ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت 10 جون کو ہوگی۔

ایف آئی اے کے وکیل نے ملزم صارم برنی کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ والدہ افشین نے بچی کو مدیحہ نامی خاتون کو فروخت کیا تھا، مدیحہ نے بچی کو دوسری خاتون بشریٰ کو فروخت کیا، فیملی کورٹ میں صارم برنی ٹرسٹ نے بچی کو لاوارث قرار دیا، ملزم تفتیش میں تعاون نہیں کر رہا، سوال کا صحیح جواب نہیں دے رہا، 20 سے زائد متاثرین ہیں جن کی نشاندہی کرنی ہے، ملزم تعاون نہیں کر رہا۔عدالت نے ایف آئی اے کے وکیل سے سوال کیا کہ بچی حیاء کو گود لینے والے نے کتنے پیسے لیے۔ایف آئی اے کے وکیل نے بتایا کہ جس نے بچی گود لی ہے اس نے 3 ہزار ڈالرز دیے ہیں۔عدالت نے سوال کیا کہ پیسوں سے متعلق کوئی ثبوت ہے آپ کے پاس؟ایف آئی اے کے وکیل نے کہا کہ کم عمر بچیوں کا معاملہ ہے، ان کیمرا ٹرائل کیا جائے، اس میں منظم گروہ ملوث ہے، مزید ایک ہفتے کا ریمانڈ دیا جائے، ڈیجیٹل، فنانشل اور امریکی انٹیلی جنس سے ریکارڈ مانگا ہے۔عدالت نے سوال کیا کہ کیا بچیوں کے حقیقی والدین زندہ ہیں؟ایف آئی اے کے وکیل نے کہا کہ بچیوں کے والدین زندہ ہیں، ان کا عدالت میں بیان ریکارڈ کرائیں گے۔

ملزم صارم برنی کے وکیل عامر نواز وڑائچ نے کہا کہ فیملی سے رابطہ کیا ہے انہوں نے کہا ہے بچی ہم نے خود دی ہے، ایف آئی اے والے اس کیس کی ڈھائی ماہ سے انکوائری کر رہے ہیں، جس کی بچی تھی اس خاتون کو ایف آئی اے والے بلیک میل کر رہے تھے، جو مناسب سوال ہو گا ملزم جواب دے گا۔ملزم صارم برنی نے کہا کہ میرے پاس موبائل میں شواہد ہیں، میں نے کہا ملک سے باہر ہوں واپس آکر جواب دوں گا۔عدالت نے ملزم سے سوال کیا کہ جب آپ کو پتہ تھا بچی کے حقیقی والدین زندہ ہیں تو جھوٹ کیوں بولا۔ملزم صارم برنی نے کہا کہ مجھے نہیں پتہ تھا۔عدالت نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ ادارے کے سربراہ ہیں آپ کو کیسے نہیں پتہ تھا۔عدالت نے کہا کہ ملزم کی جانب سے ضمانت کی درخواست بھی دائر ہے۔عدالت نے ایف آئی اے کے تفتیشی افسر کو ملزم کا بیان ریکارڈ کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ملزم صارم برنی کا بیان میرے چیمبر میں ابھی ریکارڈ کیا جائے۔جس کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت کچھ دیر کے لیے ملتوی کر دی۔

گزشتہ سماعت میں عدالت نے صارم برنی کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا تھا۔واضح رہے کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے صارم برنی کو کچھ روز قبل کراچی ایئر پورٹ سے گرفتار کیا تھا۔ایف آئی اے کے مطابق صارم برنی پر فراڈ، جعلی دستاویزات اور انسانی اسمگلنگ کے الزامات ہیں۔حکام کے مطابق صارم برنی پر 25 سے زائد بچوں کو غیر قانونی طریقے سے امریکا بھیجنے کا الزام ہے۔صارم برنی اور ان کے ٹرسٹ نے بچوں کو غیر قانونی طریقے سے امریکا میں مقیم والدین کو اڈاپٹ کروایا، بچوں کو مختلف اوقات میں کراچی میں صارم برنی ٹرسٹ کے حوالے کیے جانا ظاہر کیا گیا تھا۔ ۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں