لاہور(پی این آئی)حکمہ داخلہ پنجاب نے پنجاب بھر کی جیلوں میں طلبہ کو انٹرنشپ کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔
پنجاب بھر کی 44 جیلوں میں سائیکالوجی، کریمنالوجی اور قانون کے طلبہ کو پیڈ انٹرنشپ کروائی جائے گی۔ انٹرنشپ پروگرام کے دوران قیدیوں کیساتھ سیشنز میں انہیں معاشرے کا مثبت حصہ بنانے پر کام ہو گا۔ خصوصی پروگرام سے خواتین، بچوں اور بزرگوں کو فری لیگل ایڈ میسر آئے گی اور انکی سزا میں کمی کا راستہ ہموار ہوگا۔ان خیالات کا اظہار سیکرٹری داخلہ پنجاب نور الامین مینگل نے اپنے دفتر میں آئی جی جیل خانہ جات میاں فاروق نذیر سے ملاقات میں کیا۔ ملاقات میں ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ عاصم رضا بھی موجود تھے۔ سیکرٹری داخلہ پنجاب نے بتایا کہ حکومت پنجاب جیل ریفارمز ایجنڈا کے تحت متعدد مثبت پراجیکٹس پر کام کر رہی ہے۔
سیکرٹری داخلہ پنجاب نے بتایا کہ جیل ریفارمز کے اس اہم مقصد کیلئے پنجاب بھر سے بہترین طلبہ کا انتخاب کیا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ پیڈ انٹرنشپ کیلئے طلبہ کو بذریعہ اشتہار اور انٹرویو سلیکٹ کیا جائے گا اور منتخب طلبہ کو جیلوں میں سیشنز پر معقول اعزازیہ بھی ادا کیا جائے گا۔ نور الامین مینگل نے بتایا کہ تمام طلبہ کو انکے ڈومیسائل کے ضلع میں خدمات کا موقع دیا جائے گا اور متعلقہ ضلع کے ڈپٹی کمشنرز جیل ریفارمز پراجیکٹ کے سربراہ ہوں گے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت خصوصی اجلاس منعقد ہوا، جس میں صوبے بھر میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا- آئی جی پنجاب نے امن و امان کی مجموعی صورتحال اور پولیس کی کارکردگی کے بارے میں بریفنگ دی- وزیراعلی مریم نواز شریف نے کہاکہ 13کروڑ عوام کو جوابدہ ہوں،پولیس کرائم کنٹرول کرے، حقائق سے آنکھیں بند نہیں کی جاسکتی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں