پشاور(پی این آئی)خیبر پختونخوا کے وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے کہا ہے کہ صوبے میں گندم کی خریداری میں مبینہ کرپشن پر محکمہ خوراک کے 9 اہلکاروں کو معطل کیا گیا ہے.
پشاور میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ظاہر شاہ طورو نے کہا کہ معطل اہلکاروں نے ایس او پیز کی خلاف ورزی کی ہے جس کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔صوبائی وزیر خوراک نے کہا کہ 29 ارب روپے کی گندم خریدی ہے، پنجاب میں گندم کی بمپر فصل ہوئی ہے، صوبائی حکومت نے بھی اس سے فائدہ اٹھایا. انہوں نے کہا کہ پاسکو کے بجائے مقامی سطح پر گندم خریدی گئی ہے تاکہ صوبے کے خزانہ کی بچت ہو انہوں نے کہا کہ 40 کلو گرام گندم 3 ہزار 900 روپے کے حساب سے خریدی ہے، گندم کی خریداری کا ٹارگٹ مکمل کر لیا ہے، چترال، لوئر دیر اور سوات میں گندم کی خریداری کے مراکز مکمل کھلے ہیں۔
واضح رہے کہ خیبر پختونخوا میں گندم کی خریداری میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کے انکشاف کے بعد صوبائی حکومت نے گندم کی مزید خریداری روک کر تحقیقات کرانے کا فیصلہ کیا تھا. قبل ازیںخیبر پختونخوا میں گندم کی خریداری میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کے انکشاف کے بعد صوبائی حکومت نے گندم کی مزید خریداری روک کر تحقیقات کرانے کا فیصلہ کیا تھارپورٹ کے مطابق حکومت خیبرپختونخوا نے 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم خریداری کا اعلان کیا تھا تاہم اب صوبائی حکومت نے گندم کی خریداری میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں