رپورٹ: مریم صدیقہ
راولپنڈی (پی این آئی) راولپنڈی ریسٹورنٹس ، کیٹررز ،سویٹس اینڈ بیکرز ایسوسی ایشن پاکستان کے زمہ داران نے کہا کہ انتظامیہ کی جانب سے 5 جون کی ڈیڈ لائن کو بڑھانا چاہیے تاکہ مارکیٹ میں متبادل چیزوں کی فراہمی ممکن ہوسکے، محکمہ ماحولیات نے پلاسٹک کا متبادل پیش کرنے کے لیے کسی طرح کے خاطر خواہ اقدامات نہیں اٹھائے،متبادل چیزیں بنانے والی کسی فیکٹری کا رابطہ ہمیں فراہم نہیں کیا گیا، ہم نے ہیشہ حکومتی اقدامات کی پاسداری کی،لہذا ایسوسی ایشن کے پلیٹ فارم سے اپیل کرتے ہیں کہ ہمارے تحفظات کو دور کیا جائے۔
جمعرات کے روز ریسٹورنٹس کیٹرز سویٹس اینڈ بیکرز ایسوسی ایشن پاکستان کے صدر محمد فاروق چوہدری، چیئرمین ممتاز احمد اور سرپرست اعلیٰ محمد نعیم کی سربراہی میں کور کمیٹی کے معزز ممبران جنرل سیکرٹری راجہ عدنان محمود، وائس چیئرمین سلیم رضا بٹ، سینئر نائب صدر شیخ محمد منیر، نائب صدر حذیفہ عنصر، نائب صدر چوہدری خالد محمود، نائب صدر سردار محمود حسین نکو، انفارمیشن سیکرٹری طارق خان، شیخ عمران الہی، چوہدری محمد حفیظ، چوہدری شرافت علی اعوان، شیخ نئیر فیروز، نوید عباسی نے مرحلہ وار اے سی کینٹ الماس صبیح ثاقب اور اے سی سٹی حاکم خان سے سنگل یوز پلاسٹک پر پابندی کے حوالے سے دو الگ الگ اہم میٹنگز کیں۔
میٹنگ میں محکمہ ماحولیات کی ریجنل ڈائریکٹر انضاء نیازی بھی موجود تھیں،صدر ایسوسی ایشن چوہدری فاروق نے اپنے موقف میں کہاکہ* ضلعی انتظامیہ تعاون کرتی ہے،جس پر ہم ان کے مشکور ہیں،لیکن اگرتاجر اور انتظامیہ کسی معاملے پرایک ساتھ کام نہیں کرینگے،توکا م میں خلل آئے گا۔پلاسٹک سے بنی مصنوعات پر پابندی اور روٹی کے نرخ پرحکومتی احکامات آنے کے بعد ہماری ایسوسی ایشن ایسوسی ایشن اوردیگر تنظیموں نے وزیراعلی پنجاب محترمہ مریم نواز،صوبائی وزیر مریم اورنگزیب،گورنرپنجاب سردارسلیم حیدر،ڈی جی انوائرمنٹ تک گاہے بگاہے اپناموقف پہنچایا،ضلعی انتظامیہ کوہم نے اپنے تحفظات سے آگاہ کیا،ہم چاہتے ہیں کہ پہلے ہمیں متبادل حل دیاجائے،اس کے بعد کارروائی عمل میں لائی جائے.چیئرمین ایسوسی ایشن ممتاز احمد نے کہاکہ معذرت سے کہناپڑتاہے کہ اس معاملے پر محکمہ ماحولیات کاہوم ورک مکمل نہیں تھا،محکمہ ماحولیات کوچاہیے تھاکہ پہلے متبادل چیزیں مارکیٹ میں متعارف کرواتے،اس کے بعد پابندی عائد کرتے۔
سرپرست اعلی محمد نعیم نے کہاکہ جب سے نئی حکومت آئی،ہماری کوشش رہی کہ ہمیں متبادل حل دیاجائے،لیکن اس کے باوجود نئی چیز متعارف نہیں کروائی گئی،اگر متبادل چیز کانرخ زیادہ ہوا،تو اس کابوجھ عوام پرآئے گا،لہذا ہماری درخواست ہے کہ عوام پربے جا بوجھ نہ ڈالاجائے۔
اسسٹنٹ کمشنر سٹی حاکم خان نے ایسوسی ایشن کی کاوشوں کوسراہا اورکہاکہ حکومت کی جانب سے پلاسٹک پرپابندی عائد کرنے کی آخری تاریخ 5جون مقرر کی گئی تھی،جس میں کسی طرح کی توسیع ناممکن ہے،لہذا یہ بات سب جان لیں کہ پانچ جون کے بعد پلاسٹک کااستعمال کرنے والوں کے خلاف سختی سے کریک ڈاون کیاجائے گا۔
اسسٹنٹ کمشنر کینٹ الماس نے کہاکہ راولپنڈی ریسٹورنٹس،کیٹرز،سویٹس اینڈبیکرزایسوسی ایشن پاکستان کاموقف درست ہے،بناکسی متبادل حل کے عمل درآمدکرنے پرمسائل کاسامناکرناپڑسکتاہے،حکومت عوام اورآ پ سب کے مسائل حل کرنے کوتیار ہے،لیکن جہاں عوام کی صحت کی بات آئے گی ہم سب کومل کرقوانین پرعمل پیرا ہوناہوگا۔جومسائل ہیں ان کاحل تلاش کیاجائے گا۔حکام بالا تک راولپنڈی ریسٹورنٹس،کیٹرز،سویٹس اینڈبیکرز ایسوسی ایشن پاکستان کاموقف پہنچایاجائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں