ریلوے ورکرز یونین کا ملازمین کی تنخواہوں میں 100 فیصد اضافے کا مطالبہ

رپورٹ: مریم صدیقہ

راولپنڈی (پی این آئی) ریلوے ورکرز یونین کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات مبارک حسین اور دیگر عہدیداروں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں 100

فیصد اضافہ کیا جائے، بجٹ مزدور دوست ہونا چاہیے۔ اگر بجٹ مزدور دوست پیش نہ کیا گیا تو ریلوے مزدور یونین مہنگائی اور نجکاری کے خلاف دوبارہ احتجاجی مہم شروع کریگی۔

ریلوے ورکرز یونین کے مرکزی انفارمیشن سیکرٹری مبارک حسین نے ریلوے ورکرز یونین تارا نشان اوپن لائن کی ایگزیکٹو کونسل کے ممبران ڈویژنل عہدیداران اور مقامی عہدیداروں سے خصوصی ملاقات کے موقع پر گفتگو کی۔ اس موقع پر مرکزی جوائنٹ سیکرٹری طاہر ، محمود بھٹی، ڈویژنل رہنماؤں شوکت رضا، شرافت حسین، مشتاق خان، چوہدری شبیر اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ مرکزی رہنماؤں اور عہدیداروں کا کہنا تھا کہ حکومتی ذرائع کہہ رہے ہیں کہ تنخواہوں میں 50 فیصد اور پنشن میں 30 فیصد اضافے کا امکان ہے۔ دوسری جانب صدر پاکستان آصف علی زرداری نے حکومت کو تجویز دی کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں  100 فیصد اضافہ کیا جائے۔کیونکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہیں کم ہیں اور مہنگائی نے ان کا جینا محال کر دیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ آٹے کے تھیلے کی قیمت میں 1000 روپے کی کمی، پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی ایک خوش آئند اقدام سمجھا جاتا ہے۔ آئندہ بجٹ میں تمام سرکاری اداروں کی نجکاری کا عمل ختم کیا جائے‘ چار لاکھ ملازمین کے کیس کا فیصلہ کیا جائے جو اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہے‘ ہماری کوشش ہے کہ ادارے کو مزید فعال بنایا جائے۔ جس میں راولپنڈی ڈویژن کی نئی ڈویژنل باڈی بنائی جائے گی۔ جنہوں نے صرف ذاتی مفادات لیے اور تنظیم کے لیے کوئی کام نہیں کیا، ان کے خلاف تنظیمی کارروائی کی جائے گی۔ کارکنوں کی صفوں میں خلل ڈالنے والوں کی یونینوں یا اداروں میں کوئی جگہ نہیں۔ راولپنڈی ڈویژن ریلوے ورکرز یونین کی سب سے بڑی اکائی ہے۔ ہمارے ڈویژن نے ہمیشہ ہر مشکل حالات میں ادارے کی بہتری کے لیے کام کیا۔

close