لاہور(پی این آئی)عدالت نے موٹر سائیکلوں کی تقسیم پر شرط عائد کر دی۔۔۔۔لاہور ہائی کورٹ نے موٹرسائیکلوں کی تقسیم کی اسکیم کو ماحولیاتی این او سی سے مشروط کر دیا۔اسموگ اور ماحولیاتی آلودگی کے خلاف کیس پر لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سماعت کی۔عدالت نے طلباء میں موٹر سائیکلوں کی تقسیم کے لیے قرعہ اندازی کے حکم امتناع میں توسیع کر دی۔لاہور ہائی کورٹ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ منصوبے سے قبل ماحولیاتی این اوسی نہ لینا فوجداری جرم ہے، ماحولیاتی آلودگی کامسئلہ سنگین ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
لاہور ہائی کورٹ نے سماعت کے دوران شہر کے تمام پارکوں کو مکمل بحال اور محفوظ بنانے کا بھی حکم جاری کیا۔عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ پارکوں کی بحالی اور محفوظ بنانے کے لیے جرمانے بھی کرنا پڑیں تو کیے جائیں۔عدالت نے سماعت کے دوران پرندوں کی خرید و فروخت کے لیے دوسری جگہ مختص کرنے اور ایل ڈی اے کے 7 اسپورٹس کمپلیکس کی بحالی کا بھی حکم دیا۔عدالت نے ہدایت کی کہ ایل ڈی اے کلبوں کی فیسوں میں کمی کرے۔عدالت نے نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں درختوں کی کٹائی اور روز گارڈن ختم کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایل ڈی اے کودرختوں کی کٹائی کی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے حکومت پنجاب سے تفصیلی رپورٹ 27 مئی تک طلب کرلی۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں