وزیر اعلیٰ اور گورنر سندھ میں اختلافات سامنے آ گئے

وزیر اعلیٰ اور گورنر سندھ میں اختلافات سامنے آ گئے۔۔۔ وزیر اعلیٰ سندھ اور گورنر سندھ کے درمیان مختلف شخصیات کو اعزازی اسناد دینے کے معاملے پر اختلافات سامنے آ ئے ہیں ۔ وزیر اعلیٰ نے گزشتہ 2 برس کے دوران صوبے کی جامعات کے سربراہوں سے اعزازی اسناد دینے کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔ سکریٹری بورڈز و جامعات نور احمد سموں کے انتہائی قریبی ذرائع نے “جنگ” کو بتایا ہے کہ وزیر اعلیٰ سکریٹریٹ نے صوبے کی جامعات سے 2022 اور 2023 کے دوران دی جانے والی اعزازی اسناد کا ڈیٹا مانگا جو وزیر اعلیٰ سندھ کو پیش کیا جائے گا۔

بعد ازاں یکم جنوری 2024 سے 31 مارچ 2024 تک کا اعزازی سند دینے کا ڈیٹا فوری طور پر واٹس اپ پر مانگا گیا بعدازاں جامعہ کراچی کی انتظامیہ کو بھی بلایا گیا اور ان سے اعزازی سند دینے کا طریقہ کار معلوم کیا گیا جس کی وجہ سے جامعہ کراچی نے ہفتہ 20اپریل کو ایرانی صدر کو اعزازی سند دینے کے لیے بلایا گیا سینڈیکٹ اجلاس ملتوی کردیا اور اگلے روز اتوار 21 اپریل کو سینڈیکٹ اجلاس بلا کر ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دینے کی منظوری دی گئی۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں