کوئٹہ (آن لائن)نگران وزیراعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی کی زیر صدارت گزشتہ شب منعقدہ صوبے میں امن و امان سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس میں مستونگ میں عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مناسبت سے نکالے جانے والے جلوس میں ہونے والے بم دھماکہ کے افسوسناک واقعہ کے تمام شہداء کو معاوضہ کی ادائیگی اور تمام زخمیوں کے اخراجات حکومت بلوچستان کی جانب سے برداشت کرنے کا فیصلہ کیا گیا اجلاس کو انسپکٹر جنرل پولیس عبدالخالق شیخ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ابتدائی شواہد کے مطابق دھماکہ خود کش تھا جس میں میں چھ سے اٹھ کلوگرام دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا
اجلاس میں موجود صوبائی سیکرٹری صحت نے بتایا کہ زخمیوں کو ٹراما سینٹر سول ہسپتال کوئٹہ اور سی ایم ایچ کوئٹہ منتقل کیا گیا ہے آٹھ زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ واقعہ کے زخمیوں کو ابتدائی طور ڈی ایچ کیو ہسپتال مستونگ منتقل کیا گیا تھا اور اس وقت تمام زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں نگران وزیراعلیٰ نے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مستونگ دھماکہ سے متعلق جو ابتدائی شواہد سامنے آئے ہیں انکے مطابق تحقیقات درست سمت میں جا رہی ہیں انہوں نے ہدایت کی کہ تحقیقات کے عمل کو مزید موثر بناتے ہوئے ملوث عناصر کو گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ صوبے میں تین روزہ سوگ کے پیش نظر صوبے میں جاری فٹبال میچز کو ملتوی کیا جائے انہوں نے ہدایت کی کہ صوبے بھر میں امن و امان کے موثر قیام کے لیے اقدامات کو مزید بہتر کیا جائے تاکہ ایسے واقعات کا مکمل تدارک کیا جا سکے اجلاس میں نگران صوبائی وزراء کیپٹن ریٹائرڈ میر زبیر جمالی، امیر محمد خان جوگیزئی،جان اچکزئی، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ صالح محمد ناصر، انسپکٹر جنرل پولیس بلوچستان عبدالخالق شیخ، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کویٹہ اعتزاز احمد گرایا اور کمشنر کوئٹہ سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں