عمران خان کو اڈیالہ کی بجائے اٹک جیل میں رکھنے کا فیصلہ کیوں کیا گیا؟

اٹک(آئی این پی) توشہ خانہ کیس میں 3 سال قید کی سزا سنائے جانے کے بعد پولیس نے چیئرمین تحریک انصاف کو زمان پارک سے گرفتار کرکے اٹک جیل منتقل کردیا۔ ایس ایس پی سی آئی اے ملک لیاقت کی زیر سربراہی پولیس ٹیم نے عمران خان کو گرفتار کیا۔ ان کی عمران خان کے ساتھ گاڑی میں بیٹھے ہوئے تصویر بھی سامنے آئی۔چیئرمین تحریک انصاف کو براستہ موٹروے لاہور سے اسلام آباد سخت سیکیورٹی میں منتقل کیا گیا۔پولیس ٹیم انہیں اڈیالہ روڈ سے پمز اسپتال لے کر پہنچی جہاں ڈاکٹرز کی ٹیم نے چیئرمین پی ٹی آئی کا میڈیکل چیک اپ کیا۔

میڈیکل کے بعد چئیرمین پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل منتقل کیے جانا تھا تاہم سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر انہیں اٹک جیل منتقل کر کے ہائی سیکورٹی زون کے لاک اپ میں رکھا۔واضح رہے کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے جج ہمایوں دلاور نے توشہ خانہ کارروائی کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کو 3 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں