اربوں روپے کرپشن ریفرنس، سینئر سرکاری افسران کو 7 سال قید اور 63 کروڑ روپے جرمانے کی سزا سنا دی گئی

کوئٹہ (آئی این پی)احتساب عدالت کوئٹہ کے جج جناب آفتاب احمد لون نے اربوں روپے کرپشن کے ریفرنس میں نامز د ملزم سابق ایم ڈی پسنی فش ہاربر اور حاضر سروس ڈی جی خزانہ اینڈ اکاونٹس علی گل کرد کو7سال قید اور 63کروڑ روپے جرمانے کی سزا سنا دی ، عدالت نے ملزم کے شہر کے مہنگے علاقے میں اربوں روپے مالیت کے کمرشل پلازے اور ایکڑوں اراضی بحق سرکار ضبط کرنے کے بھی احکامات جاری کردیئے ہیں فیصلہ سنا ئے جا نے کے بعد ملزم کو جیل منتقل کردیا گیا ہے۔

قومی احتساب بیورو (نیب) کے دائر ریفرنس کے کر دہ ریفرنس کے مطابق نیب بلوچستان نے سابق ایم ڈی پسنی فش ہاربراورحاضر سروس ڈی جی خزانہ اینڈ اکاؤنٹس علی گل کرد کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا تو معلوم ہوا کہ ملزم نے شہر کے مہنگے علاقے سمنگلی روڈ پر کمرشل پلازے بنا رکھے ہیں۔ مزید تحقیقات کے نتیجے میں ملزم اور بیٹے کے نام پرکوئٹہ اور مستونگ میں کئی ایکڑ اراضی، فلیٹس، شادی ہال اور دکانیں سامنے آئیں جس پر نیب بلوچستان نے ملزم کے خلاف ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کردیا جس کا محفوظ فیصلہ سنا تے ہو ئے احتساب عدالت کے جج نے ملزم سابق ایم ڈی پسنی فش ہاربر اور حاضر سروس ڈی جی خزانہ اینڈ اکاونٹس علی گل کرد کو7سال قید اور 63کروڑ روپے جرمانے کی سزا سنا دی ہے عدالت نے ملزم کے شہر کے مہنگے علاقے میں اربوں روپے مالیت کے کمرشل پلازے اور ایکڑوں اراضی بحق سرکار ضبط کرنے کے بھی احکامات جاری کردیئے ہیں۔سزا سنا ئے جا نے کے بعد ملزم کو جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔

نیب بلو چستان کے جا ری کر دہ تفصیلا ت کے مطابق ملزم سابق ایم ڈی پسنی فش ہاربر اور حاضر سروسڈی جی خزانہ اینڈ اکاونٹس علی گل نے 1995میں بلوچستان پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کر کے گریڈ 17میں سرکاری ملازمت شروع کی اور ڈائریکٹر پی ڈی ایم اے، ڈائریکٹر سپورٹس بورڈ، ڈی جی خزانہ اینڈ اکاؤنٹس اور ایم ڈی جی پسنی فش ہاربر سمیت اہم عہدوں پر تعینات رہا جبکہ حال ہی میں انہیں محکمہ سروس اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن رپورٹ کرنے کا کہا گیا تھا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں