لاہور(آئی این پی) دارالعلوم جامعہ نعیمیہ کے ناظم اعلیٰ وممبرمرکزی رویت ہلال کمیٹی علامہ ڈاکٹرراغب حسین نعیمی نے مفتیان کرام سے مشاورت کے بعدخیبرپختونخواہ میں عیدالفطرمنائے جانے کا عمل غیرشرعی قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ پرائیویٹ و ذاتی روئیت ہلال کمیٹیوں پر پابندی عائد کی جائے۔صوبہ کے پی کے کا متنازعہ فیصلہ روئیت ہلال قوم کی تقسیم کا باعث ہے۔روئیت ہلال کے حوالہ سے قانون سازی جلد مکمل کی جائے۔
مرکزی کمیٹی روئیت ہلال کا متفقہ فیصلہ قوم کی وحدت کی امید ہے لیکن صوبہ کے پی کے گورنمنٹ کا پرائیویٹ کمیٹی کے اعلان کی بنیاد پر کے پی کے کیلئے عید الفطر کا اعلان قوم میں مذہبی تقسیم کو اور وسیع کر دیا۔انہوں نے شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب مرکزی کمیٹی میں چاروں صوبوں سے نمائندے موجود ہیں اور ان کی متفقہ رائے سے ہی فیصلہ کیا گیا ہے تو پھر کے پی کے کویہ فیصلہ نہیں کرنا چاہیے تھا، پنجاب، سندھ اور بلوچستان کی زونل کمیٹیوں نے بروقت فیصلہ کہ روئیت ہلال نہیں ہوئی ہے کر کے مرکز کو بھیج دیا، چاند کی روئیت کا آخری وقت تقریباً 8:10 منٹ تھا۔ کے پی کے میں زونل کمیٹی کی طرف سے پیش کی گئی شہادتیں تکنیکی بنیاد پررد ہوئیں، مطلع صاف تھا اور جم غفیر کی طرف سے روئیت ہلال نہ ہوئی جبکہ پرائیویٹ روئیت ہلال کمیٹی کو 130 شہادتیں کیسے میسر آ گئیں جبکہ سائنسی اور تکنیکی اعتبار سے چاند کی روئیت ممکن نہ تھی کیونکہ شہادت کا رد قرائن کی روشنی میں کیا جا سکتا ہے یہ امر بھی لائق توجہ ہے کہ مولوی پوپلزئی کا عید کا چاند ہمیشہ 29 روزوں کے بعد ہی کیوں ہوتا ہے اور کیا اس طرح کروڑوں مسلمانوں کا ایک روزہ ضائع کروایا گیا ہے، اس کا وبال کس پر ہو گا۔ کے پی کے حکومت پر یا مولوی پوپلزئی پر۔ کے پی کے حکومت نے مذہبی معاملہ کو سیاست کے بھینٹ چڑھا دیا ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں