معاہدہ پر عمل نہ کرنے کی صورت میں وزیر اعلیٰ ہاؤس پر دھرنے کی دہمکی دیدی گئی

کراچی (آئی این پی) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے واضح کیا ہے کہ جماعت اسلامی ہی واحد جماعت ہے جو کراچی کے مسائل حل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام حقوق کے حصول اور کراچی کی تعمیر و ترقی کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں اور بلدیاتی انتخابات میں کامیاب کروائیں،جماعت اسلامی کراچی کی پبلک ایڈ کمیٹیوں نے گلی گلی اور محلوں کی سطح پر دفاتر قائم کیے ہیں،جماعت اسلامی پبلک ایڈ کمیٹی نے ہی بحریہ ٹاون کے خلاف تحریک چلائی اور متاثرین کواربوں روپے کی ریلیف دلائی،

حکومت سندھ نے حالات کی افراتفری میں معاہدے پر عمل درآمد نہ کیا تو سی ایم ہاوس پر دھرنا دیں گے،وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ معاہدے کو اسمبلی سے منظور کروائیں۔عید الفطر کے بعد کراچی میں فوری مردم شماری کروانے، ساڑھے تین کروڑ عوام کے وفاقی و صوبائی حکومتوں سے جائز اور قانونی حقوق کے حصول اور مسائل کے حل کے لیے بھر پور تحریک شروع کی جائے گی۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ کراچی کی آبادی درست شمار کی جائے اور اصل آبادی کی بنیاد پر قومی و صوبائی اسمبلیوں میں نمائندگی اور وسائل دیئے جائیں۔ وفاقی و صوبائی ملازمتوں میں کوٹہ سسٹم ختم کر کے کراچی کے نوجوانوں کو ملازمتیں دی جائیں، بجلی و پانی کے مسائل کے حل کے لیے k-4منصوبہ 650ملین گیلن کی گنجائش کے مطابق مکمل کیا جائے، کے الیکٹرک کو قومی تحویل میں لے کر اس کا فرانزک آڈٹ کرایا جائے اور اہل کراچی سے ناجائز طور پر وصول کیے گئے کلاء بیک کے 42ارب روپے واپس دلوائے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی پبلک ایڈ کمیٹی ضلع شرقی کے تحت گلشن اقبال میں عوامی دعوت افطار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔عوامی دعوت افطار سے صدر پبلک ایڈ کمیٹی ضلع شرقی سید قطب احمد نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر نائب امراء ضلع شرقی انجینئر عزیز الدین ظفر، نعیم اختر،سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری سمیت اپارٹمنٹس اور سوسائٹیز کے عہدیداران نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر گلشن اقبال محلہ کمیٹی بلاک 13اے،بی، سی،ڈی کے صدر ریاض اظہراورصدر گلشن یونین کمیٹی بلاک 13.Bاورارم سینٹر گلشن اقبال بلاک 16 کے جنرل سکریٹری نے مختلف عوامی مسائل کے حوالے سے قراردادیں پیش کیں۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ نواز لیگ کے دور حکومت میں ہونے والی مردم شماری میں کراچی کی آدھی آبادی کو غائب کر دیا گیا۔ جماعت اسلامی نے اس وقت بھی اس کے خلاف احتجاج کیا تھا جس کے بعد 5فیصد بلاک دوبارہ کھولنے کی بات کی گئی لیکن وہ نہیں کھولے گئے۔ پھر پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم نے مل کر اس جعلی مردم شماری کی منظوری دی اور اہل کراچی کے ساتھ ظلم و زیادتی اور حق تلفی کی مزید راہ ہموار کی۔ 2017کی مردم شماری کی بنیاد پر حلقہ بندیاں اور انتخابات اہل کراچی کے ساتھ کھلی نا انصافی ہوگی۔

وزیر اعظم شہباز شریف اگر کراچی سے ہمدردی رکھتے ہیں اور ماضی میں ہونے والی زیادتیوں اور حق تلفی کا ازالہ کرنا چاہتے ہیں تو کراچی میں فوری طور پر ہنگامی بنیادوں پر مردم شماری کرائیں تاکہ کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام کو قومی و صوبائی اسمبلیوں میں حقیقی نمائندگی اور اسی حساب سے وسائل مل سکیں۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ 17سال ہو گئے، کراچی کے لیے ایک گیلن پانی کا بھی اضافہ نہیں کیا گیا۔ نعمت اللہ خان نے اپنے دور حکومت میں k-3منصوبہ مکمل کیا اور k-4پروجیکٹ کا منصوبہ عمل بنایا جو 650ملین گیلن کا منصوبہ تھا مگر بد قسمتی سے ان کے بعد آنے والی سٹی حکومت اور صوبائی حکومت نے مل کر اس منصوبے کو تعطل کا شکار کردیا اس وقت پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم حکومت میں تھیں ،بعد میں اس منصوبے کو کم کرکے 260ملین گیلن کر دیا گیا اور وہ بھی ابھی تک مکمل نہیں کیا گیا۔ پی ٹی آئی نے بھی وعدے تو بہت کیے مگر k-4کو مکمل کرنے کے لیے عملاً کچھ نہیں کیا۔ سید قطب احمد نے کہاکہ گلشن اقبال مسائل کا گڑھ بن گیا ہے،اسٹریٹ کرائمز میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے،گرمی کی شدت کے ساتھ ہی گلشن اقبال میں پانی کی عدم دستیابی اور لوڈ شیڈنگ بھی کی جارہی ہے،ہم حافظ نعیم الرحمن کی قیادت میں اہل علاقہ کیساتھ مل کر مسائل حل کرنے کی جدوجہد کریں گے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close