کوئٹہ (آئی این پی)بلوچستان سے تعلق رکھنے والی خواتین پارلیمنٹرینز نے کہا ہے کہ گزشتہ روز کراچی میں خود کش حملہ کرنے والی خاتون ذہنی مریضہ تھی جس وہ کی ادویات لے رہی تھی، کراچی یونیورسٹی میں ہونے والا خود کش دھماکہ بزدلانہ عمل ہے، بیرونی قوتوں کی کوشش ہے کہ امن وامان کی صورتحال کو خراب کیا جائے اور انہوں نے خواتین کو ٹارگٹ کیا تاکہ جو لوگ تعلیم کے حصول کے لئے باہر جارہے ہیں انہیں روکا جائے۔
ان خیالات کا اظہار زبیدہ جلال،بشری رند ماہ جبیں شیرانی نے جمعرات کو وزیراعلی سیکرٹریٹ میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ بشری رند نے کہا کہ کراچی یونیورسٹی میں ہونیو الے دھماکے کو بزدلانہ عمل قراردیتے ہوئے کہا کہ بلوچستان خواتین کو ٹارگٹ کیا گیا ہے بیرونی طاقتوں نے ہمیشہ سے کوشش کی ہے کہ امن وامان کی صورتحال کو خراب کیا جائے اور وہ لوگ جو تعلیم کے حصول کیلئے باہر نکل رہے ہیں ان کو روکا جائے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ شب شاری بلوچ کی شوہر کو گرفتار کیا گیا ہے جس نے کہا ہے کہ میری خاتون ذہینی مریضہ تھی اور ادویات لے رہی تھیں وہ اپنی ذہنی حواس میں نہیں تھی یہ قدم اٹھایا، اس عمل سے اگر کوشش کی جارہی ہے کہ بلوچ خواتین کو پسماندگی اور تکلیف دہ صورتحال سے گزرا جائیگا تو ہم اس کی کسی صورت اجاز ت نہیں دیں گے ہم اپنی قوم کیساتھ ملک کیساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک میں پاک فوج کا کوئی کردار نہیں تھا مگر افسوس کہ ذاتی مفادات کیلئے فوج کا نام لیا جار ہاہے۔انہوں نے کہاکہ بیرونی قوتوں کی کوشش رہی ہے کہ فوج اور عوام کے درمیان دوریاں پیدا کی جائیں کیوں کہ پاکستانی واحد قوم ہے جب بھی ملک کی بات آتی ہے تو عوام پاک فوج کے شانہ بشانہ سرحدوں پر نکلنے کو تیار رہتے ہیں اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ وہ ہماری دلوں سے پاک فوج کی محبت کو ختم کرسکتے ہیں تو یہ اایسا کبھی نہیں ہوسکتا ہے تاریخ میں بلوچ خواتین کا اہم کردار رہا ہے کبھی بزدلانہ عمل کا حصہ نہیں رہے۔ فخر ہے کہ ہم بلوچ گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں
ہم یہ تعلیم نہیں دی گئی کہ اپنے مہمانوں پر وار کریں۔انہوں نے کہاکہ شاری بلوچ کے عمل سے بلوچ قوم سے متعلق جومنفی تاثر گیا ہے اس کو ذال کرنا ہے وہ ایک ذہنی مریضہ تھیں اس کے شوہر نے بھی اعتراف کیا کہ ہماری اندرونی حالات خراب ہیں۔سابق وفاقی وزیر ورکن قومی اسمبلی زبیدہ جلال نے کہا کہ کراچی یونیورسٹی حادثے کا نشانہ بننے والے چائینز کے اہلخانہ سے ہمدری کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چائینز کیساتھ پاکستانی ڈرائیور کے اہلخانہ سے بھی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم کیلئے یہ ایک انتہائی تکلیف دے وقت ہے۔ پہلی مرتبہ ایک خاتون خودکش حملہ آور کی دھماکہ میں ملوث ہونے پر سب خواتین پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ اس کی مذمت کریں انہوں نے کہاکہ شاری نے جس وجہ سے یہ کام کیا وہ خود جانتی ہونگی تاہم ظاہر ہے جب تک کوئی نفسیاتی مرض لاحق نہیں ہوگا کوئی بھی عورت اپنے دو بچوں کو چھوڑ کر یہ انتہائی قدم نہیں اٹھائے گی۔ انہوں نے کہاکہ شاری بلوچ اور میرا تعلق ایک ہی علاقہ سے ہے اس کی پوری فیملی سرکاری ملازمین پڑھے لکھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایسا واقعہ ہے جو سب کیلئے باعث تکلیف ہے۔ ۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں